وندے بھارت، ٹرینوں کی سیریز میں اضافے کی تیاری

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2022
وندے بھارت، ٹرینوں کی سیریز میں اضافے کی تیاری
وندے بھارت، ٹرینوں کی سیریز میں اضافے کی تیاری

 

 

نئی دہلی: وندے بھارت ایکسپریس کی دو ٹرینیں پہلے ہی دہلی۔کٹرا اور دہلی ۔وارانسی کے درمیان چل رہی ہیں، اگلے سیٹ میں حفاظت اور مسافروں کی سہولیات کے لحاظ سے ان ٹرینوں کی 75 جدید تیز رفتار ٹرینیں شامل ہوں گی۔ ملک کی سب سے تیز رفتار ٹرین وندے بھارت ٹرین کے بارے میں باضابطہ طور پر انکشاف ہوا ہے کہ 16 کوچز والی نیم تیز رفتار وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کے دو نئے سیٹ اگست میں ٹیسٹنگ کے لیے ٹریک پر لائے جائیں گے۔

یعنی اس سال اگست میں وندے بھارت ٹرین چلائی جائے گی۔ سرکاری بیان کے مطابق، وندے بھارت ٹرین تقریباً 115 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائی جا سکتی ہے۔ معلومات دیتے ہوئے، ریلوے نے کہا کہ اگست 2023 تک 75 وندے بھارت ٹرینیں تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

عہدیداروں نے کہا کہ اس طرح کی دو ٹرینیں دہلی اور کٹرا اور دہلی اور وارانسی کے درمیان پہلے ہی چل رہی ہیں، اگلے سیٹ میں حفاظت اور مسافروں کی سہولیات کے لحاظ سے ان ٹرینوں کی 75 جدید ہائی سپیڈ ٹرینیں شامل ہوں گی۔ ایک ٹرین پر 110 سے 120 کروڑ روپے خرچ ہوتے ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق، 16 بوگیوں والی وندے بھارت ٹرین کی بناوٹ پر تقریباً 110 کروڑ سے 120 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ یعنی یہ کہا جا سکتا ہے کہ اوسطاً 115 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف) کے جی ایم اے کے اگروال نے کہا کہ جیسے جیسے ٹرینوں کا کام مکمل ہوگا، لاگت میں کمی آئے گی اور اخراجات میں بھی کمی آئے گی۔ بتا دیں کہ اس سے قبل آئی سی ایف نے 106 کروڑ روپے کی لاگت سے دو ٹرینیں شروع کی تھیں۔

نئی وندے بھارت ٹرین میں سیکورٹی کا خاص خیال رکھا جائے گا۔ ٹرین میں ایک اضافی سنٹرلائزڈ مانیٹرنگ کوچ بھی فراہم کیا جائے گا، جس سے تمام برقی اجزاء اور موسمیاتی کنٹرول کی نگرانی کی جائے گی۔

پرانے ورژن کے مقابلے، نئی ٹرینوں کو کئی حفاظتی خصوصیات کے ساتھ اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس میں کوچوں میں آگ کا پتہ لگانے کے الارم، کمروں اور بیت الخلاء میں آگ کا پتہ لگانے کے نظام، ڈیزاسٹر لائٹس، ایمرجنسی لائٹس شامل ہیں۔

حفاظتی خصوصیات میں فی کوچ چار ایمرجنسی ونڈوز بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایمرجنسی پش بٹن اور ٹاک بیک سسٹم دیا گیا ہے جس کے ذریعے لوکو پائلٹ سے بات کی جا سکتی ہے۔ اس میں سیٹوں کو ہوائی جہاز کی طرح بیٹھنے کے لیے دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ریلوے کے ذرائع نے کہا کہ نئی ٹرینیں مسافروں کو بہتر سواری کی سہولت فراہم کریں گی۔ اس نے ایک بہتر بوگی تیار کی ہے اور آخری ٹرینیں 99 فیصد 'دیسی' ہوں گی، جس میں ہندوستان کے باہر سے صرف معمولی پرزے ہوں گے۔ ان میں خودکار دروازے ہوں گے، سینسر سے چلنے والے دروازے ہوں گے۔

آئی سی ایف ہر ماہ تقریباً 10 ٹرینیں تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے اور آخر کار، آر سی ایف-کپورتھلا اور رائے بریلی میں جدید کوچ فیکٹری بھی اگلے تین سالوں میں 400 وندے بھارت ٹرینوں کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ان کوچوں کی تیاری شروع کر دے گی۔

دو ٹرینوں کا ٹرائل رواں سال ہونا ہے جس کے بعد اس کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔ اس وقت اس کی دو ٹرینیں دہلی اور کٹرا اور دہلی اور وارانسی کے درمیان چل رہی ہیں۔ ریلوے کے وزیر اشونی وشنو کے مطابق آنے والے وقت میں یہ ٹرین ملک کے تمام زونوں میں چلے گی اور تمام زون کے اسٹیشنوں سے گزرے گی۔