اتراکھنڈ نہ صرف عقیدت کی ، بلکہ محنت ومشقت کی بھی سرزمین:پی ایم

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 04-12-2021
اتراکھنڈ نہ صرف عقیدت کی ، بلکہ محنت ومشقت کی بھی سرزمین:پی ایم
اتراکھنڈ نہ صرف عقیدت کی ، بلکہ محنت ومشقت کی بھی سرزمین:پی ایم

 

 

دہرادون: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ اتراکھنڈ نہ صرف عقیدت کی ، بلکہ محنت اور مشقت کا بھی سرزمین ہے، اس لیے اس خطے کو ترقی دینا اور اس خطے کو ایک عظیم الشان شکل دینا ’’ڈبل انجن‘ کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں مرکزی حکومت نے اتراکھنڈ کی ترقی کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ ریاستی حکومت انہیں عملی شکل دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ برسوں کی محنت اور کئی ضروری عمل سے گزرنے کے بعد بالآخر یہ دن آ ہی گیا ہے۔ مودی آج اتراکھنڈ کی راجدھانی دہرادون پہنچے اور یہاں 18000 کروڑ روپے کے 18 ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔

مودی دوپہر 12.50 بجے فضائیہ کے خصوصی طیارے سے جولی گرانٹ ہوائی اڈے پر پہنچے۔ وزیر اعظم کا ریاستی گورنر سردار گرمیت سنگھ، وزیر اعلیٰ پشکر دھامی، اسمبلی کے اسپیکر پریم چند اگروال اور پولیس کے ڈائریکٹر جنرل اشوک کمار نے استقبال کیا۔

جولی گرانٹ ہوائی اڈے سے پی ایم مودی بذریعہ ہیلی کاپٹر دہرادون کے پروگرام کے مقام پر پہنچے جہاں انہوں نے نمائش کا دورہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس کے بعد ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کیدارپوری کی مقدس سرزمین سے کہا تھا اور آج دہرادون سے اس کا اعادہ کر رہے ہیں کہ یہ پروجیکٹ اس دہائی کو اتراکھنڈ کی دہائی بنانے میں اہم رول ادا کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے ذات پات، مذہب اور ووٹ بینک کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ اس سیاست نے ملک کے لوگوں کے غرور کو توڑا ہے اور عوام میں یہ تاثر پیدا کرنے کا کام کیا ہے کہ حکومت کے بغیر ان کا گزارا نہیں ہوگا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بغیر کسی امتیاز کے ملک اور سماج کو مضبوط کرنے کے لیے ایک مشکل راستہ چنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے صرف ایک طبقہ کو کچھ دینے کی کوشش کی گئی، خواہ وہ ان کی ذات کا ہو، یا کسی خاص مذہب کا، سماج میں تفریق کرکے اسے ووٹ بینک میں تبدیل کردیا گیا۔ ان سیاسی پارٹیوں نے مختلف انداز اپنایا۔ 

مودی نے کہا کہ بدقسمتی سے ان سیاسی پارٹیوں نے لوگوں میں یہ سوچ پیدا کر دی ہے کہ حکومت ان کے ماں باپ ہے، جب وہ حکومت سے ملیں گے تب ہی بچیں گے۔ یعنی ایک طرح سے ملک کے عام آدمی کی عزت نفس کو پامال کیا گیا، اس کے غرور کو کچل دیا گیا، اسے محتاج بنا دیا گیا اور افسوسناک بات یہ ہے کہ اسے خبر تک نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا، ’’ان کی کج روی کی ایک شکل یہ بھی ہے کہ عوام کو مضبوط نہیں بناتی، انہیں مجبور کرتی ہے، انہیں بہکا دیتی ہے۔ اس بگڑی ہوئی سیاست کی بنیاد یہ تھی کہ عوام کی ضروریات پوری نہ کریں، ان کو محتاج رکھیں، ہمارا عزم ہے کہ ہم جو بھی اسکیمیں لائیں گے، بلا تفریق لائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ووٹ بینک کی سیاست کو بنیاد نہیں بنایا بلکہ عوام کی خدمت کو ترجیح دی۔ ہمارا وژن یہ رہا ہے کہ ملک کو مضبوط کیا جائے، ہم راشٹر پرتھم ، سدیو پرتھم کے منتر پر چلنے والے لوگ ہیں۔

دوسروں کی سوچ اور نقطہ نظر سے مختلف ہو کر ہم نے الگ راستہ چنا ہے، ہمارا راستہ دشوار گزار ہے، کٹھن ہے لیکن ملک اور عوام کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا راستہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس ہے۔

اتراکھنڈ کے گورنر گرمیت سنگھ، وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور کئی عوامی نمائندوں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ اتراکھنڈ اسمبلی انتخابات اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ہیں اور مسٹر مودی نے گزشتہ چند مہینوں میں ریاست کے کئی دورے کئے ہیں۔

(ایجنسی)