اتراکھنڈ:مجھے اتراکھنڈی ٹوپی پہن کر فخر محسوس ہوتا ہے:پی ایم مودی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
اتراکھنڈ:مجھے اتراکھنڈی ٹوپی پہن کر فخر محسوس ہوتا ہے:پی ایم مودی
اتراکھنڈ:مجھے اتراکھنڈی ٹوپی پہن کر فخر محسوس ہوتا ہے:پی ایم مودی

 

 

ہلدوانی:وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں 17,500 کروڑ روپے کے 23 پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ جن پروجیکٹوں کا افتتاح کیا گیا ہے ان سے ہلدوانی کے لوگوں کو بہتر رابطہ ملے گا۔

پی ایم نے کہا، ہلدوانی شہر کے مجموعی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے، ہم تقریباً 2000 کروڑ روپے کا منصوبہ لے کر آ رہے ہیں۔ اب ہلدوانی میں ہر جگہ پانی، سیوریج، سڑکیں، پارکنگ، اسٹریٹ لائٹس میں بے مثال بہتری آئے گی۔

پی ایم مودی نے کہا، "اگر مجھے آج کماؤن آنے کی خوش قسمتی ملی، تو بہت سی پرانی یادیں تازہ ہو گئی ہیں اور مجھے اتراکھنڈی ٹوپی پہن کر فخر محسوس ہوتا ہے جسے آپ نے اتنے قریب سے پہن رکھا ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ اتراکھنڈ کی دہائی ہے اور میں جانتا ہوں کہ اتراکھنڈ کی طاقت کیا ہے۔

اتراکھنڈ میں بڑھتا ہوا جدید انفراسٹرکچر، چار دھام پروجیکٹ، نئے ریل راستے بنائے جا رہے ہیں، اس دہائی کو اتراکھنڈ کی دہائی بنا دے گا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ سنگ بنیاد صرف پتھر نہیں ہیں، بلکہ یہ قراردادیں ہیں، جنہیں ڈبل انجن والی حکومت پورا کرکے دکھائے گی۔

پہاڑی ریاست کو ایک بڑا تحفہ دیتے ہوئے پی ایم نے کہا، اتراکھنڈ نے اپنے قیام کے 20 سال مکمل کر لیے ہیں۔ ان سالوں میں، آپ نے ایسے حکومت چلانے والے بھی دیکھے ہیں جو کہتے تھے کہ اتراکھنڈ کو لوٹ بھی لو، میری حکومت بچا لو۔

ان لوگوں نے اتراکھنڈ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا۔ اتراکھنڈ سے محبت کرنے والے ایسا سوچ بھی نہیں سکتے۔ پی ایم مودی نے کہا، آج جب عوام کو ان لوگوں کی حقیقت کا پتہ چل گیا ہے تو ان لوگوں نے ایک نئی دکان کھولی ہے۔ وہ دکان ہے -

افواہیں پھیلانے کی. افواہ بنائیں، پھر اسے پھیلائیں اور اس افواہ کو سچ مانتے ہوئے دن رات شور مچاتے رہیں۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ان لوگوں کا مستقل ٹریڈ مارک رہا ہے جو پہلے حکومت میں رہے ہیں۔

لکھوار پراجیکٹ جو آج یہاں اتراکھنڈ میں شروع ہوا ہے، اس کی تاریخ بھی وہی ہے۔ اس منصوبے کے بارے میں پہلی بار 1976 میں سوچا گیا تھا۔ آج 46 سال بعد ہماری حکومت نے اپنے کام کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔

جب ہم کسی بھی تاریخی مقام پر جاتے ہیں تو ہمیں بتایا جاتا ہے کہ یہ جگہ اتنے سال پہلے بنی تھی، یہ عمارت اتنی پرانی ہے۔ کئی دہائیوں سے ملک کا یہ حال ہے کہ جب بڑے منصوبوں کی بات آتی ہے تو کہا جاتا تھا- یہ منصوبہ اتنے سالوں سے اٹکا ہوا ہے، یہ منصوبہ اتنی دہائیوں سے ادھورا ہے۔