مذہب کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنا خطرناک : اندریش کمار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 17-12-2021
مذہب کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنا خطرناک : اندریش کمار
مذہب کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنا خطرناک : اندریش کمار

 


آواز دی وائس،نئی دہلی

نئی دہلی کے ناگالینڈ ہاؤس میں کرسمس کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس میں آر ایس ایس رہنما اندریش کمار سمیت مرکزی وزیرآر کے سنگھ بھی شریک ہوئے۔

خیال رہے کہ ہندوستانی کرسچن منچ نے نئی دہلی کے ناگالینڈ ہاؤس میں کرسمس کی تقریبات کا پروگرام منعقد کیا تھا، جس میں سنگھ کے رہنما اندریش کمار، مرکزی وزیر آر کے سنگھ، کانگریس سے بی جے پی میں  شامل ہوئے سینئر لیڈر ٹام وڈاکن، بی جے پی کے قومی نائب صدر ایم چوبا آو کے علاوہ امریکہ، روس ، کوریا شام اور میانمار سمیت 10 سے زائد ممالک کے سفارت خانوں کے مندوبین نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پر اشٹریہ سویم سیوک سنگھ  کے سینئر رہنما اندریش کمار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہندو اور ہندوتوا وادیوں کے تناظر میں حالیہ تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس موضوع پر ان کی معلومات اور سمجھ بہت کم ہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاست کو مذہب سے جوڑنے سے بدامنی بڑھتی ہے۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ دوسرے مذاہب کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب ملک میں جمہوریت کے لیے خطرہ ہے۔ اس کا استعمال جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔

اس تقریب کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے آر ایس ایس کی قومی ایگزیکٹو کے رکن اندر کمار نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے کاشی وشوناتھ راہداری کے دورے پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ریمارکس پر تنقید کی اور کہا کہ انہیں ان کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔ ملک کو 'غیر مہذب' نہ بنایا جائے۔

راہل گاندھی کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر اندرا کمار نے کہا، "ہندوتوا کے بغیر، ہندو کا وجود نہیں ہو سکتا۔ ہندو اور ہندوتوا کے الفاظ میں فرق کر کے اس نے اپنی روح کو جسم سے الگ کر دیا۔ ان کے پاس بہت کم علم اور سمجھ ہے۔

واضح رہے کہ راجستھان میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ہندوستان ہندوؤں کا ملک ہے نہ کہ ہندتوا وادیوں کا۔