اعظم گڑھ: اتر پردیش کے ضلع اعظم گڑھ میں پولیس نے ایک 25 سالہ نوجوان کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اترولیہ تھانہ علاقے کی ایک مسجد پر سعودی عرب کا پرچم لہرائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ پولیس نے ہفتہ کو اس کی اطلاع دی۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پرچم ہٹا دیا، نوجوان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور عدالتی کارروائی کے بعد اسے جیل بھیج دیا گیا۔ یہ واقعہ اترولیہ تھانہ علاقے کے کڑسرا شیوداس کا پورا گاؤں میں پیش آیا، جہاں جمعہ کے روز نوری مسجد کی مینار پر مبینہ طور پر سعودی عرب کا پرچم لہرایا گیا تھا۔ جیسے ہی اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی، پولیس حرکت میں آئی اور پرچم کو ہٹا دیا۔
پولیس کے مطابق، گورَو سنگھ رگھونشی نامی شخص نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کیا تھا، جس میں مسجد کی مینار پر سعودی پرچم لہراتا ہوا دکھایا گیا۔ ویڈیو وائرل ہوتے ہی سب انسپکٹر ظفر ایوب دیگر پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچے اور پرچم کو اتار کر محفوظ کر لیا۔ پولیس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ کڑسرا شیوداس کا پورا کا رہائشی ایک نوجوان اس عمل میں ملوث تھا۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) چراغ جین نے بتایا کہ اترولیہ واقع نوری مسجد پر سعودی عرب کا پرچم لہرائے جانے کی اطلاع ملی تھی۔ اس عمل کو مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور سماج میں نفرت پھیلانے والا اقدام سمجھا جا رہا ہے۔ چراغ جین نے مزید بتایا کہ مسجد کے متولی نور عالم (25) کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے جیل بھیج دیا گیا ہے۔