سنبھل: محرم کے جلوس کے پیش نظر عموماً پورے اترپردیش اور خصوصی طور پر سنبھل میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اتوار کو نکلنے والے جلوس کی نگرانی ڈرونز اور 12 ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کی جائے گی۔
پولیس کے ایک سینئر افسر نے ہفتے کے روز یہ معلومات میڈیا کو دی۔ قابلِ ذکر ہے کہ نومبر 2023 میں سنبھل کے کوٹ گڑوی علاقے میں واقع آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تحت محفوظ شاہی جامع مسجد پر عدالتی حکم پر ہونے والے سروے کے دوران مقامی لوگوں اور انتظامیہ کے درمیان جھڑپ ہو گئی تھی۔ اس واقعے میں چار افراد جاں بحق اور 29 پولیس و انتظامیہ اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔
تب سے علاقے کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے اور ہر چھوٹے بڑے مذہبی یا عوامی اجتماع میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی جا رہی ہے۔ سنبھل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کرشن کمار وشونئی کے مطابق، ضلع میں 343 تعزیے محرم کے جلوس میں برآمد ہوں گے۔ ہر تعزیے کے ساتھ ایک نامزد پولیس افسر کو بطور نوڈل افسر مقرر کیا گیا ہے تاکہ موقع پر کسی بھی صورتحال پر فوری کارروائی کی جا سکے۔
ایس پی وشونئی نے بتایا کہ تعزیہ داروں نے اپنے رضاکاروں کی فہرست پولیس کو دی ہے، جنہیں پولیس نے خصوصی شناختی کارڈز جاری کیے ہیں۔ اس سے سیکیورٹی میں معاونت ملے گی اور اگر کوئی گڑبڑ کرے تو اسے آسانی سے پہچانا جا سکے گا۔ جلوس کے دوران سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے تین کمپنیاں پی اے ، ایک کمپنی ریپڈ ریسپانس فورس ، موقع پر تعینات کی جا رہی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سوشل میڈیا پر بھی سخت نظر رکھی جا رہی ہے۔ کسی بھی اشتعال انگیز پوسٹ یا افواہ کی صورت میں فوری کارروائی کی جائے گی۔ گزشتہ برس کے حادثے کے بعد، سنبھل میں محرم کے جلوس کے لیے غیر معمولی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ پولیس، ڈرونز، سی سی ٹی وی کیمرے، نیم فوجی دستے، اور رضاکاروں کے تعاون سے امن و امان برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ اس اقدام کا مقصد محرم کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانا ہے تاکہ ماضی جیسی کوئی ناخوشگوار صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔