لکھنؤ: ہفتے کو بندیل کھنڈ سمیت اترپردیش کے دیگر کئی علاقوں میں اچھی بارش ہوئی، جس کے باعث درجہ حرارت میں 1 سے 2 ڈگری تک کی کمی محسوس کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں آئندہ ایک ہفتے تک بارش کا سلسلہ جاری رہے گا، جس دوران کہیں ہلکی، تو کہیں درمیانی اور کہیں تیز بارش ہوتی رہے گی۔
آچلک موسمیاتی مرکز کے سینئر سائنسدان محمد دانش نے بتایا کہ سب سے زیادہ بارش بندیل کھنڈ میں درج کی گئی۔ چترکوٹ میں شام تک 216 ملی میٹر، کانپور میں 126 ملی میٹر اور باندا میں 115 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ کانپور اور آس پاس کے اضلاع، نیز پوروانچل میں جمعہ کی رات سے زوردار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔
کئی علاقوں میں گھروں میں پانی بھر گیا۔ بجلی اور بارش سے چترکوٹ میں 3، باندا میں 2، کانپور دیہات، اناو اور ہمیر پور میں ایک ایک شخص کی موت واقع ہوئی۔ چترکوٹ میں سب سے زیادہ 100 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ پوروانچل میں آسمانی بجلی گرنے سے پانچ افراد جان بحق ہو گئے۔
باندا کے بداوسا تھانہ کے علاقے اُترواں شاہ پور کے کلو پوروا گاؤں میں ہفتہ کی صبح بجلی گرنے سے ایک کچا مکان منہدم ہو گیا۔ ماں اور دو بیٹے ملبے میں دب گئے۔ رانی دُرگاوتی میڈیکل کالج میں ایک بیٹے کو مردہ قرار دیا گیا، جب کہ باقی دو زیر علاج ہیں۔ کماسین تھانہ کے دادوں گاؤں میں بجلی گرنے سے ایک کسان ہلاک اور دو جھلس گئے۔ باندا میں 24 گھنٹوں میں 46 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
چترکوٹ کے بھرتکُوپ میں کچے مکان کی چھت اور پہاڑی علاقے میں مکان کی دیوار گرنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے۔ مانکپور علاقے میں نالے میں بہہ جانے سے ایک کسان کی موت ہو گئی۔ مہوبا میں جمعہ رات 12 بجے سے ہفتہ دوپہر تک موسلادھار بارش ہوئی۔ نالے، نہریں اور پل بہہ گئے۔ 20 دیہاتوں کا ضلعی ہیڈکوارٹر سے رابطہ کٹ گیا۔ لوگوں کو 20 سے 30 کلومیٹر کا اضافی راستہ طے کرنا پڑا۔
اسکولوں اور گھروں میں پانی بھر گیا، جس سے طلبہ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دیر شام تک 110 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ہمیرپور کے کورارا علاقے کے شیونی گاؤں میں دھان کی روپائی کر رہے پانچ مزدوروں پر بجلی گری، جن میں سے ایک کی موت ہو گئی، چار زخمی ہوئے۔ ندی نالے بہہ گئے اور کئی گاؤں ٹاپو میں تبدیل ہو گئے۔ یہاں 24 گھنٹے میں 68 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اناو کے بانگرمو تحصیل کے الول پور گاؤں میں دھان کی روپائی کرتے نوجوان پر بجلی گری اور اس کی موت ہو گئی۔ نرینی (باندا)میں ایک کسان کھیت میں ہل اور سامان لینے گیا لیکن اچانک رنج ندی کا پانی بڑھ جانے سے وہ ٹاپو پر پھنس گیا۔ 10 گھنٹے بعد فائر بریگیڈ کی ٹیم نے کشتی کے ذریعے اسے باہر نکالا۔
پوروانچل کے بھدوہی، چندولی، اعظم گڑھ اور جونپور میں ہفتے کے روز بارش کے دوران بجلی گرنے سے پانچ افراد ہلاک اور آٹھ جھلس گئے۔ بھدوہی کے سمدھا ڈیہ گاؤں میں راج کمار یادو کے کھیت میں مزدور دھان کی روپائی کر رہے تھے، جب بجلی گری۔ اس میں سغرا دیوی (45)، ریتا دیوی (40)، کیلاش یادو (17) اور انتما دیوی (15) جھلس گئیں۔
سغرا دیوی کو سی ایچ سی میں مردہ قرار دیا گیا۔ تھیادیل کے ڈیہرئیا میں بجلی گرنے سے کلاس 8 کی طالبہ سونم اور کلاس 12 کی طالبہ سندھیا سروجا جھلس گئیں۔ سونم کو اسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔ جونپور کے مچھلی شہر علاقے کے جمال پور گاؤں میں سہ پہر ساڑھے تین بجے بجلی گرنے سے دھرمندر یادو (28) کی موت ہو گئی۔
چندولی کے کندوا علاقے کے گھوسوا گاؤں میں بجلی گرنے سے ریوسا گاؤں کی وندنا (24)، سلیم پور پونی کی ٹونی (17) اور نراشا (40) جھلس گئیں۔ علاج کے دوران نراشا کی موت ہو گئی۔ اعظم گڑھ کے بڑگہن گاؤں میں بجلی گرنے سے کالاشی دیوی (42) کی موت ہو گئی۔