یو پی حکومت 2025 میں ایک لاکھ جوڑوں کی اجتماعی شادیاں کرائیگی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 27-06-2025
یو پی حکومت 2025 میں ایک لاکھ جوڑوں کی اجتماعی شادیاں کرائیگی
یو پی حکومت 2025 میں ایک لاکھ جوڑوں کی اجتماعی شادیاں کرائیگی

 



لکھنؤ:اتر پردیش حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ سال 2025 میں ایک لاکھ جوڑوں کی اجتماعی شادیاں منعقد کرنے کا ہدف مقرر کر رہی ہے۔ جمعہ کے روز جاری سرکاری بیان کے مطابق، اس اسکیم کا مقصد معاشی طور پر کمزور طبقوں کی لڑکیوں کی شادی میں معاونت فراہم کرنا ہے تاکہ اسے مزید شفاف، مؤثر اور عوامی فوائد سے لبریز بنایا جا سکے۔

بیان کے مطابق، حکومت نے اس سال ایک لاکھ سے زائد جوڑوں کی شادیاں کروانے کا ٹارگٹ رکھا ہے، جبکہ اس اسکیم کو شدید نگرانی اور تکنیکی مدد کے ذریعے مستحق افراد تک پہنچانے کے جامع حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے۔ وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مالی مدد کی رقم دوگنی کرنے کے بعد سیسٹم کی نگرانی کو مزید مضبوط کرنے کے احکامات صادر کر دیے ہیں۔ حکومت مالی سال 2025 سے ہر جوڑے پر ایک لاکھ روپے خرچ کر رہی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ بارہا کہہ چکے ہیں کہ یہ اسکیم صرف شادی کا بندوبست نہیں، بلکہ ایک سماجی عزت، شفافیت اور ضرورت مند افراد کو بااختیار بنانے کے موثر اقدام ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستی سماجی فلاح و بہبود کے وزیر (انڈیپنڈنٹ چارج) آسم ارون نے بتایا کہ اسکیم کو اب تکنیکی ذرائع سے مزید آسان، قابلِ رسائی اور شفاف بنایا جائے گا تاکہ اصل مستحق افراد ہی اس سے مستفید ہوں۔

ان کے مطابق، درخواست کے عمل سے لے کر اشیاء کی فراہمی تک تمام مراحل کو ڈیجیٹل مانیٹرنگ کے تحت لایا جا رہا ہے۔ ارون نے مزید کہا کہ تحائف کے معیار اور تقسیم کے حوالے سے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، اور اداروں کا انتخاب ضلعی سطح کے بجائے ڈائریکٹوریٹ کے توسط سے کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی سطح پر بے ضابطگی کے امکانات ختم کیے جا سکیں۔

اجتماعی شادی کے پروگراموں میں شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت نے اضلاع میں نگران مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت ایک ضلع کے سماجی فلاح و بہبود کے افسر کو دوسرے ضلع میں نگران بھیجا جائے گا۔ فنکشنل ڈپٹی ڈائریکٹر اور ضلعی سماجی فلاح و بہبود افسر کی موجودگی نکاح کے پروگراموں میں لازمی ہوگی۔ نگرانی کے لیے نگران براہِ راست ڈائریکٹوریٹ یا فنکشنل ڈپٹی ڈائریکٹر کو رپورٹ کریں گے، تاکہ کوئی بھی بے ضابطگی چھپی نہ رہ سکے۔

بیان کے مطابق، آن لائن درخواست سے پہلے لڑکی کا آدھار تصدیق میں غفلت برتنے پر افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی شادی کے مقام پر دلہا اور دلہن دونوں کی بایومیٹرک حاضری لازمی رکھی گئی ہے، تاکہ کسی بھی جعلی کاری روکی جا سکے۔ حکومت کے اعلیٰ سطحی حکام نے ضلعی عہدیداروں کو واضح ہدایت دی ہے کہ جلد از جلد مستحقین کی فہرست تیار کی جائے اور اس مقصد کے لیے ایک مخصوص مہم چی کی جائے، تاکہ ہر حقیقی مستحق شخص اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکے۔