امیش پال اغوا کیس: سابق ممبرپارلیمنٹ عتیق احمد کو عمرقید، سات بری

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-03-2023
امیش پال اغوا کیس: سابق ممبرپارلیمنٹ عتیق احمد سمیت تین مجرم قرار،سات بری
امیش پال اغوا کیس: سابق ممبرپارلیمنٹ عتیق احمد سمیت تین مجرم قرار،سات بری

 

پریاگ راج (یوپی): امیش پال اغوا کیس میں سابق ممبرپارلیمنٹ عتیق احمد، دنیش پاسی اور خان صولت حنیف کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ دوسری جانب باقی سات ملزمان کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔ قبل ازیں عتیق احمد اور اس کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ 2005 میں، دونوں کو آج بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے اس وقت کے ایم ایل اے کے راجو پال قتل کیس کے گواہ امیش پال کے اغوا کے سلسلے میں پیش کیا گیا تھا۔ عتیق اور اشرف کی پیشی کے پیش نظر عدالت اور جیل کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

امیش پال کے 17 سال پرانے اغوا کیس میں مافیا عتیق احمد کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔ پریاگ راج کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے مافیا کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ 2006 کے مقدمے میں عتیق سمیت تین ملزمان کو سزا ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی اس کے بھائی اشرف سمیت 7 کو بری کر دیا گیا ہے۔ عتیق اور اس کا بھائی سزا سن کر رونے لگے۔ عتیق کے ساتھ ساتھ شوکت حنیف اور دنیش پاسی کو بھی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے 17 سال پرانے کیس میں مجرم قرار دیا ہے۔

دراصل، بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کے قتل کیس کے گواہ امیش پال کو اغوا کر لیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ لڑائی بھی ہوئی۔ 2006 میں پولیس میں شکایت کے بعد معاملہ عدالت میں چل رہا تھا۔ دونوں بھائیوں کو پیر کو دو مختلف جیلوں سے پریاگ راج لایا گیا تھا۔ عتیق اور اشرف پر گزشتہ ماہ 2005 میں راجو پال کے قتل کے اہم گواہ امیش پال کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا بھی الزام ہے۔ 24 فروری کو پریاگ راج میں امیش پال اور اس کی حفاظت میں تعینات دو پولیس اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

پال کی بیوی جیا کی شکایت پر عتیق احمد، اس کے بھائی اشرف، بیوی شائستہ پروین، دو بیٹوں، معاونین گڈو مسلم اور غلام اور نو دیگر کے خلاف پریاگ راج کے دھومان گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ 25 جنوری 2005 کو بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کے قتل کے بعد اس وقت کے ضلع پنچایت ممبر امیش پال نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ اس قتل کا عینی شاہد ہے۔

امیش نے الزام لگایا تھا کہ اسے 28 فروری 2006 کو اس وقت اغوا کیا گیا جب اس نے عتیق احمد کے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ اس معاملے میں عتیق، اس کے بھائی اشرف اور چار نامعلوم افراد کے خلاف 5 جولائی 2007 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ کیس میں عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ میں 11 ملزمان کا ذکر ہے۔

پھولپور سے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کو جون 2019 میں گجرات کی سابرمتی سینٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔ عتیق کو اس وقت سابرمتی جیل بھیج دیا گیا جب اس پر اتر پردیش کی جیل میں رئیل اسٹیٹ کے تاجر موہت جیسوال کے اغوا اور حملہ کرنے کا الزام لگایا گیا۔ عتیق احمد، امیش پال قتل کیس سمیت 100 سے زائد مجرمانہ مقدمات میں نامزد ہے۔ حکام نے بتایا کہ جولائی 2020 سے بریلی ڈسٹرکٹ جیل میں بند اشرف کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان پیر کی شام نینی سینٹرل جیل لایا گیا۔ اس کے ساتھ پولیس کی ایک ٹیم پیر کی صبح بریلی سے پریاگ راج کے لیے روانہ ہوئی۔