اودے پور: قاتل داعش کے سلیپر سیل بنا رہے تھے۔

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
اودے پور: قاتل داعش کے  سلیپر سیل بنا رہے تھے۔
اودے پور: قاتل داعش کے سلیپر سیل بنا رہے تھے۔

 

 

اودے پور: اودے پور میں کنہیا لال کو قتل کرنے والے ریاض اور غوث محمد راجستھان کے 8 اضلاع میں آئی ایس آئی ایس کے لیے سلیپر سیل بنا رہے تھے۔ ریاض نے اس کے لیے کراچی، پاکستان میں دہشت گردی کی تربیت بھی لی تھی- ملزم کے رشتہ داروں، پڑوسیوں اور پولیس افسران سے بات کی تو راجستھان میں دہشت پھیلانے کی ایک بڑی سازش کا پردہ فاش ہوا

ریاض جبار 20 سال قبل گھر چھوڑ گیا تھا۔ روزگار کی تلاش میں ادے پور آنے والے ریاض کا پاکستان میں بیٹھے مولانا کے ذریعے برین واش کیا گیا۔ اس نے اس کی شادی کر دی اور پھر اسے اور غوث محمد کو تربیت کے لیے پاکستان بھیج دیا۔ تربیت کے بعد ریاض نے بھی غوث محمد کو اپنے ساتھ ملا لیا۔ دونوں غریب اور بے روزگار نوجوانوں کو بھڑکا کر ادے پور، بھیلواڑہ، اجمیر، راجسمند، ٹونک، بنڈی، بانسواڑہ، جودھپور اضلاع میں سلیپر سیل بنا رہے تھے۔ خدشہ ہے کہ یہ سلیپر سیل داعش کے لیے بنائے جا رہے تھے۔ اس کے لیے عرب ممالک سے فنڈنگ ​​بھی کی گئی۔ دونوں ملزمان نے کرولی، جودھ پور، بھیلواڑہ کے بعد ادے پور میں فساد بھڑکانے کے لیے کنہیا لال کا قتل کیا

دعوتِ اسلام کے مولانا کی برین واشنگ ریاض 20 سال پہلے گھر چھوڑ کر اودے پور آیا تھا۔ یہاں اس کی غوث محمد سے دوستی ہو گئی۔ دونوں زیادہ تر وقت ساتھ رہتے تھے۔ اس دوران ریاض کا رابطہ پاکستان سے کام کرنے والے ایک گروپ دعوتِ اسلام سے ہوا۔ اس گروہ نے اس کی شادی کرادی۔ پاکستان میں بیٹھے مولانا نے ریاض کی برین واشنگ کی اور ان کی اور غوث محمد کی تربیت کی۔

کراچی میں 30 افراد کے ساتھ تربیت سال 2014 میں ریاض اور غوث محمد 30 افراد کے ساتھ کراچی، پاکستان گئے۔ ان کے ساتھ وسیم اختری اور ادے پور کے اختر راجہ بھی تھے۔ یہاں اسے دہشت گرد تنظیموں نے تربیت دی تھی۔ 45 دن کی تربیت کے بعد، دونوں یکم فروری 2014 کو ہندوستان واپس آئے۔

دونوں پاکستان کی سیاسی جماعت دعوت اسلامی اور تحریک لبیک سے رابطے میں تھے۔ ریاض اور غوث محمد 2014 اور 2019 میں سعودی عرب اور 2017-18 میں نیپال فنڈنگ ​​کے لیے گئے۔ سعودی عرب میں وہ سلمان اور ابو ابراہیم سے مسلسل رابطے میں تھے۔ یہ دونوں تنظیم دعوتِ اسلام سے بھی وابستہ تھے۔

بدلہ لو یا چوڑیاں پہن لو عرب ممالک کی فنڈنگ ​​سے دونوں نے پہلے غریب اور بے روزگار نوجوانوں کی مدد کی اور انہیں اعتماد میں لیا۔ دونوں کا مقصد راجستھان میں سلیپر سیل کا نیٹ ورک بنانا تھا۔ ریاض اور غوث محمد نے ادے پور، بانسواڑہ، جودھ پور، بھیلواڑہ، اجمیر، راجسمند، ٹونک، بنڈی اضلاع کے نوجوانوں کو کئی واٹس ایپ گروپس سے جوڑا۔ گروپ کی برین واشنگ کے لیے اشتعال انگیز ویڈیوز پوسٹ کرنا۔ ریاض نوجوانوں کو دوسرے مذاہب کے لوگوں پر حملہ کرنے پر اکساتا تھا۔ ان سے کہو بدلہ لو یا چوڑیاں پہن لو۔ ریاض نے ویڈیو جاری کیا اور ادے پور کے تاریخ سازوں اور شرپسندوں کو حملہ کرنے پر اکسایا۔