اودے پور قتل: تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کا سخت کارروائی کا مطالبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
اودے پور قتل: تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کا سخت کارروائی کا مطالبہ
اودے پور قتل: تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کا سخت کارروائی کا مطالبہ

 

 

نیو دہلی: منگل کو اودے پور میں نوپور شرما تنازع کے تناظر میں ایک شخص کے وحشیانہ قتل کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے اس واقعے کی مذمت کی ہے - مقتول نے معطل شدہ بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی حمایت میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ شیئر کی تھی، سیاسی لیڈروں نے اس کی مذمت کی ، ان سبھی نے ملزم کے لیے سخت ترین سزا کا مطالبہ کیا

امن کی اپیل کرتے ہوئے اور سخت سزا کا وعدہ کرتے ہوئے راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ دونوں ملزمان کو راجسمند سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس معاملے کی تفتیش کیس آفیسر اسکیم کے تحت کی جائے گی۔ تیز رفتار تحقیقات کو یقینی بنا کر مجرموں کو عدالت میں سخت سزا دی جائے گی۔ اس سے قبل انہوں نے شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اودے پور کے مالداس گلی علاقے میں دن دہاڑے قتل کی ویڈیو شیئر نہ کریں

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ دہشت پھیلانے والوں کو سخت سزا دی جانی چاہئے۔ "میں اودے پور میں ہونے والے گھناؤنے قتل سے بہت صدمے میں ہوں۔ مذہب کے نام پر سفاکیت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ اس ظلم کی وجہ سے دہشت پھیلانے والوں کو فوراً سزا ملنی چاہیے،‘گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا۔ انہوں نے مزید امن اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم سب کو مل کر نفرت کو شکست دینے کی ضرورت ہے‘‘۔

عام آدمی پارٹی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس قتل کو 'خوفناک اور لرزہ خیز' قرار دیتے ہوئے قاتلوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ کیجریوال نے کہا، "اودے پور کا واقعہ انتہائی خوفناک اور لرزہ خیز ہے۔ مہذب معاشرے میں اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس جرم کے مرتکب افراد کو سخت سزا ملنی چاہیے۔" کانگریس کی پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ "اودے پور میں ہونے والے خوفناک واقعے کی سخت کی جانی چاہیے ... مجرموں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے۔ جو لوگ مذہب کے نام پر ہندوستان میں نفرت اور تشدد پھیلانا چاہتے ہیں، وہ ہمارے ملک اور معاشرے کے لیے مہلک ہیں۔ ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔ امن اور عدم تشدد کی کوششوں کو مضبوط بنائیں-

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹویٹ کیا: "یہ سیدھا قتل ہے اور مہذب معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ حکام کو قانون کی مکمل حد تک تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کرنی چاہیے۔

اودے پور میں تشدد کے وحشیانہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی محبوبہ مفتی نے کہا، "گائے کے محافظوں کی طرح، ان دونوں جنونیوں نے بھیانک جرم کرنے اور اسے جواز فراہم کرنے کے لیے مذہب کی آڑ لیا ہے۔ مثالی سزا دی جانی چاہیے تاکہ تمام جنونیوں کو پیغام جائے کہ ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ کوئی بھی قانون اپنے ہاتھ میں نہ لے۔ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھا جائے. سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے ٹویٹ کیا، "میں اودے پور راجستھان میں بہیمانہ قتل کی مذمت کرتا ہوں۔ اس کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔ ہماری پارٹی کا مستقل موقف اس طرح کے تشدد کی مخالفت کرنا ہے۔ کوئی بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت سخت ترین ممکنہ کارروائی کرے۔

راجستھان کے ٹونک سے کانگریس ایم ایل اے سچن پائلٹ نے اس واقعہ کو ایک بے رحم اور دل دہلا دینے والا قتل قرار دیا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس غیر انسانی فعل کے مرتکب افراد کو سخت سزا دی جانی چاہیے۔ فوری سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا، "مذہبی بنیاد پرستی نہ صرف کسی بھی کمیونٹی کو اندھا بناتی ہے بلکہ ان کی سوچنے کی طاقت بھی چھین لیتی ہے اور ایک جنون دوسری جنونیت کو پروان چڑھاتا ہے۔ ظالموں کو فوری سزا دی جائے۔ آئیے ہم سب مل کر باپو بابا صاحب کے مساوی رواداری والے ملک کی تعمیر نو کریں۔

دریں اثنا، ریاست کی سابق وزیر اعلی وسندھرا راجے نے اس قتل کے لیے اشوک گہلوت کی قیادت والی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ بی جے پی لیڈر نے ٹوئٹ کیا، ’’دن کی روشنی میں ایک بے قصور نوجوان کے بہیمانہ قتل سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ستی حکومت کے دور میں مجرم بے خوف ہیں، اور ریاست میں فرقہ وارانہ جنون اور تشدد کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ ریاست میں مجرم اتنے بے خوف ہیں کہ وزیر اعظم کے بارے میں پرتشدد بیانات دے رہے ہیں۔ بی جے پی ایم پی گوتم گمبھیر نے لکھا، ’’سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے سر قلم کر دیا گیا؟ اگر وہ بھاگ گئے تو یہ ہمارے ملک کی موت ہے۔