ٹوئٹر نے میرے 19 ملین فالورز کے حقوق چھین لیے: راہل گاندھی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-08-2021
   راہل گاندھی
راہل گاندھی

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما اور وائناڈ کے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے ٹویٹر اکاؤنٹ بلاک ہونے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔

اس کا عنوان ٹوئٹر کا خطرناک کھیل ہے۔ راہل نے کہا ہے کہ میرا ٹویٹر اکاؤنٹ بند کر کے وہ سیاسی عمل میں مداخلت کر رہے ہیں۔ ایک کمپنی ہماری سیاست کی وضاحت کرتے ہوئے کاروبار کر رہی ہے۔ بطور سیاستدان ، مجھے یہ پسند نہیں ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ ملک کی جمہوریت پر حملہ ہے۔ یہ صرف راہل گاندھی پر حملہ نہیں ہے۔ میرے 19 سے 20 ملین فالورز ہیں۔

آپ ان سے میری رائے جاننے کا حق چھین رہے ہیں۔ وہ اس حقیقت کو درست قرار دے رہے ہیں کہ ٹوئٹر ایک غیر جانبدار پلیٹ فارم ہے۔ یہ بہت خطرناک ہے. ہماری جمہوریت خطرے میں ہے۔ ٹویٹر ایک امتیازی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔

راہل کی ناراضگی اس لیے ہے کہ ٹوئٹر نے گذشتہ ہفتے راہل گاندھی کا ہینڈل بلاک کر دیا تھا۔ یہ کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ راہل نے دہلی سے ریپ کا شکار لڑکی کے والدین کی تصویر شیئر کی تھی۔ ٹویٹر نے اسے اپنے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ بچوں کے کمیشن نے راہل کے ٹویٹ پر شکایت کی۔

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) نے راہل کے ٹویٹ کے حوالے سے دہلی پولیس اور ٹوئٹر سے شکایت کی تھی۔

این سی پی سی آر نے متاثرہ لڑکی کی خاندانی تصویر پوسٹ کرنے پر راہل کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

کمیشن نے کہا کہ یہ جووینائل جسٹس ایکٹ اور جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ (POCSO) ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔

راہل گاندھی کے علاوہ 5 دیگر کانگریس لیڈروں کے ہینڈل بھی بند کر دیے گئے۔ کانگریس نے بدھ کی رات دعویٰ کیا کہ پانچ مزید سینئر رہنماؤں کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند ہیں۔

ان میں پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق وزیر اجے ماکن ، لوک سبھا میں پارٹی کے وہپ مانیکم ٹیگور، آسام انچارج اور سابق مرکزی وزیر جتیندر سنگھ اور مہیلا کانگریس کی صدر سشمیتا دیو شامل ہیں۔

دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پارٹی کا آفیشل ٹویٹر ہینڈل بھی بند تھا۔ اس مسئلے پر کانگریس نے فیس بک پر لکھا کہ جب ہمارے لیڈروں کو جیلوں میں ڈال دیا گیا تھا، ہم خوفزدہ نہیں تھے تواب ہم ٹویٹر اکاؤنٹس بند کرنے سے کیوں ڈریں گے۔

انھوں نے کہا کہ ہم کانگریسی ہیں، یہ عوام کا پیغام ہے، ہم لڑیں گے، ہم لڑتے رہیں گے۔اگر زیادتی کا شکار لڑکی کے ساتھ انصاف کے لیے آواز اٹھانا جرم ہے تو ہم اس جرم کو سو مرتبہ کریں گے۔ جئے ہند؛ ستیہ میو جیتے۔