بارہ بنکی:سوسالہ مسجدشہید کئے جانے پرمسلمانوں کی تشویش

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-05-2021
شہیدمسجدکا ملبہ
شہیدمسجدکا ملبہ

 

 

بارہ بنکی

اتر پردیش میں عدالتی حکم کے برخلاف مقامی انتظامیہ نے برطانوی دور سے قائم ایک مسجد کو شہید کردیا۔ یہ واقعہ ضلع بارہ بنکی کے علاقے رام سانہی گھاٹ میں پیش آیا جہاں مسجد کو شہید کرنے کیلئے بلڈوزرز کااستعمال کیا گيا۔

مسجد کو شہید کرنے کے بعد انتظامیہ نے ملبہ دریا میں بہایا۔ مسجد کمیٹی کے رکن کے مطابق 100 سالہ قدیم مسجد میں روزانہ بہت سے لوگ نماز کی ادائیگی کرتے تھے جبکہ ہائیکورٹ نے بھی 31 مئی تک کا اسٹے آرڈر دے رکھا تھا۔

دریں اثنا مسلم تنظیموں نے مسجد کو منہدم کرنے کے خلاف احتجاج کیا۔ سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ کوڈ کے وقت تجاوزات کی کارروائی نہ کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے اس مسجد کو منہدم کردیا جو ایک سو سال سے بھی زیادہ پرانی ہے۔ مسلم تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قصوروار افسران کے خلاف مقدمہ درج کیاجائے ۔

علمائے کرام نے اس معاملے سے متعلق وزیر اعلی کے سکریٹری کو ایک یادداشت بھی پیش کی ہے۔ مسلمان عالم دین محمد صابر علی رضوی نے بتایا کہ غریب نواز مسجد کو بغیر کسی قانونی جواز کے پیر کی رات سخت پولیس انتظام کے بیچ منہدم کردیا گیا۔ یہ مسجد اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ کے ماتحت ہے ، اس سلسلے میں کسی بھی قسم کا تنازعہ نہیں تھا۔

انہوں نے اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کے ذمہ دار افسران کو معطل کرے اور اس معاملے کی عدالتی تحقیقات کرے اور مسجد کو دوبارہ تعمیر کرے۔

اس کیس سے وابستہ ایک سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ مارچ میں ، رام سنہی گھاٹ کے نائب ضلعی مجسٹریٹ نے مسجد کمیٹی سے مسجد سے متعلق دستاویزات طلب کی تھیں۔ اس نوٹس کے خلاف مسجد انتظامیہ کمیٹی نے الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور عدالت نے کمیٹی کو 18 مارچ سے 18 دن کے اندر جواب داخل کرنے کا موقع فراہم کیاتھا۔ جواب اپریل میں دائر کیا گیا تھا۔

اس کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے بغیر کسی اطلاع کے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسجد کو منہدم کردیا۔ یہ سراسر غلط ہے۔ علمائے کرام نے مطالبہ کیا کہ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کے ساتھ ہی مسجد کا ملبہ وہاں سے نہ ہٹایا جائے۔