گھمسان : بنگال اسمبلی انتخابات میں تین طرفہ مقابلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
کس کی جیت ہوگی
کس کی جیت ہوگی

 

 

غوث سیوانی ۔ نئی دہلی

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کا رزلٹ کیا ہوگا؟ کس کی جیت ہوگی اور کون شکست سے ہمکنار ہوگا؟عوام کسے اگلے پانچ سال کے لئے ریاست کی گدی سونپیں گے؟ ان سوالوں کے جواب تب ملیں گے جب انتخابات کے نتائج آئیںگے مگرفی الحال تمام سیاسی پارٹیاں بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں۔جہاں ترنمول کانگریس کو لگتا ہے کہ عوام اسے مزیدپانچ سال کے لئے اقتدارسونپنے والے ہیں، وہیں بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ ترنمول کانگریس کی حکومت کو جڑ سے اکھاڑپھینکے گی اورریاست میں حکومت بنائے گی۔ جبکہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں کا اتحاد بھی اقتدارکا خواہشمند ہے اور اسے لگتا ہے کہ عوام اسے ممتابنرجی کے متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ ان دنوں تمام پارٹیاں اپنے اپنے امیدواروں کے ناموں کو آخری شکل دینے میں مصروف ہیں اور کچھ امیدواروں کے ناموں کے اعلان بھی ہوچکے ہیں۔

ترنمول کانگریس کے امیدوار

سی ایم ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کے 291 امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے۔ممتا بنرجی نے خود نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ٹی ایم سی شمالی بنگال کی تین نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے نہیں کرے گی۔ٹی ایم سی کےامیدواروں میں 50 خواتین اور 42 مسلم ہیں۔ اس کے علاوہ دلت طبقے کے 79 امیدواروں کو موقع دیا گیا ہے۔ ممتا بنرجی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھوانی پور سے الیکشن نہیں لڑیں گی۔ وہ صرف نندی گرام سے ہی انتخابی امیدوار ہوں گی۔

اس سے قبل بی جے پی کی جانب سے انہیں دو سیٹوں سے انتخاب لڑنے پر نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ وہ خوف کے سبب دو سیٹوں سے الیکشن لڑنے جارہی ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے دارجیلنگ کی تین سیٹیں اتحادیوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی ایم سی نے اس بار 28 ممبران اسمبلی کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے بی جے پی کو شدید نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں پربھی زوردار حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر انتخابات لڑ رہے ہیں۔

بی جے پی کے امیدواروں کی لسٹ

بھارتیہ جنتا پارٹی نے مغربی بنگال میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی ہے۔ اس پہلی فہرست میں 57 امیدوار شامل ہیں۔ریاست کی وزیر اعلی اور ٹی ایم سی کی سربراہ ممتا بنرجی کا مقابلہ نندی گرام سیٹ سے بی جے پی لیڈر شوبھندو ادھیکاری سے ہوگا۔ شوبھیندو پہلے ممتا کے قریب تھے اور ان کی کابینہ میں وزیر بھی تھے۔اب وہ دیدی کو شکست دینے کے لئے بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔

فہرست جاری کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی الیکشن کمیٹی نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے لئے 57 نشستوں کے لئے امیدواروں کے ناموں کو منظوری دے دی ہے۔ نندی گرام میں ، سی ایم ممتا بنرجی کا مقابلہ شوبھیندو ادھیکاری سے ہوگا۔

کانگریس کی پہلی لسٹ

کانگریس نے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کردی۔ اس فہرست میں کانگریس نے 13 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں تب ایک نیا موڑ آگیا جب کانگریس اورکمیونسٹ پارٹیوں کے اتحاد میں ایک نئی پارٹی کی شمولیت ہوئی۔انڈین سیکولرفرنٹ(آئی ایم ایف)کے سیاسی اتحاد میں آنے سے خود کانگریس اور سی پی آئی ایم کا ایک دھڑا خوش نہیں ہے۔

اس نوزائیدہ پارٹی کے بانی ہیں فرفرہ شریف کے مذہبی رہنما عباس صدیقی۔ خبروں کے مطابق ، کانگریس کے ساتھ اتحاد کے بعد آئی ایس ایف 30 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑا کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ گزشتہ21 جنوری کو ، ہوگلی ضلع کے پیرزادہ عباس صدیقی نے نئی پارٹی آئی ایس ایف کا اعلان کرنے کے بعدواضح کیاتھا کہ پارٹی مسلمانوں ، قبائلیوں اور دلتوں کی ترقی کے لئے کام کرے گی۔

تین طرفہ مقابلہ طے

اب تک کے سیاسی حالات سے ظاہر ہے کہ مغربی بنگال میں تین طرفہ مقابلہ طے ہے۔ مقابلے کا ایک دلچسپ پہلو یہ ہے کہ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیاں ایک ہی کشتی پر سواری کر رہی ہیں۔ جب کہ کیرل میں بھی اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں جہاں یہ دونوں ایک دوسرے سے برسرپیکار ہیں۔اس اتحاد میں عباس صدیقی کی نئی پارٹی بھی شامل ہوچکی ہے جب کہ بی جے پی نے اپنے ساتھ ایک علاقائی آدیباسی پارٹی کو لیاہے اور ترنمول کانگریس نے ایک گورکھاپارٹی کے لئے سیٹیں چھوڑی ہیں۔