کولکتہ/ آواز دی وائس
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو کہا کہ ہنگامہ خیز نیپال میں پھنسے مغربی بنگال کے سیاحوں کو اگلے چند دنوں میں واپس لانے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے سیاحوں سے گھبرانے کی اپیل کی اور کہا کہ ان کی انتظامیہ صورتِ حال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔
بنرجی نے جالپائی گوڑی میں ایک سرکاری پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نیپال میں پھنسے سیاحوں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ گھبرائیں نہیں۔ ہم انہیں چند ہی دنوں میں واپس لے آئیں گے۔
نیپال میں ایک دن پہلے ہی حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں کے باعث کے پی شرما اولی کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ مظاہرین نے منگل کو پارلیمنٹ، صدارتی دفتر، وزیر اعظم ہاؤس، سرکاری عمارتوں، سیاسی جماعتوں کے دفاتر اور سینئر رہنماؤں کے گھروں میں آگ لگا دی تھی۔
بدعنوانی اور سوشل میڈیا پر حکومت کی پابندی کے خلاف پیر کو نوجوانوں کے مظاہرے کے دوران پولیس کارروائی میں کم از کم 19 افراد کی موت کے بعد سیکڑوں مظاہرین وزیر اعظم اولی کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کے دفتر میں گھس گئے تھے جس کے فوراً بعد منگل کو انہوں نے استعفیٰ دے دیا۔ سوشل میڈیا پر پابندی پیر کی رات ہٹا لی گئی تھی، تاہم ان کے استعفے کے بعد بھی احتجاج جاری رہا۔
بی جے پی کی حکومت والے ریاستوں میں بنگالی بولنے والے مہاجر مزدوروں پر مبینہ حملوں کا ذکر کرتے ہوئے، بنرجی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بغیر کسی خوف کے بنگالی زبان میں بات کریں۔
بنرجی نے دعویٰ کیا کہ مجھے روزانہ ذلت سہنی پڑتی ہے کیونکہ میں بنگال کی ترقی چاہتی ہوں۔