نئی دہلی : ملک میں شیروں کی حفاظت اور ان کی پناہ گاہوں کی حفاظت کے لیے کام کرنے والے سرکاری ادارے نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این ٹی سی اے) نے کہا ہے کہ 2021 میں ہمندوستان میں 126 ٹائیگر ہلاک ہوئے ہیں۔
این ٹی سی اے نے بتایا ہے کہ سب سے زیادہ 44 ہلاکتیں ریاست مدھیہ پردیش میں ہوئی ہیں۔ گذشتہ روز مدھیہ پردیش کے شہر چھندواڑہ میں بھی ایک مردہ مادہ ٹائیگر ملی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس مادہ ٹائیگر کی ہلاکت دو روز قبل مبینہ طور پر زہر دینے سے ہوئی ہے۔
قبل ازیں این ٹی سی اے کے ایک عہدیدار نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ مدھیہ پردیش میں ٹائیگروں کی حالیہ اموات کی وجوہات کا پتا لگایا جا رہا ہے تاہم جانچ مکمل ہونے میں وقت لگتا ہے۔
دوسری جانب وزارت ماحولیات نے جمعرات کو کہا کہ ’ملک میں ٹائیگروں کی آبادی کو معدومیت سے بچانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، جو کہ آل انڈیا ٹائیگر کی چار سال کے تخمینہ کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے جو چھ فیصد کی صحت مند سالانہ ترقی کو ظاہر کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ وزارت کا یہ بیان مدھیہ پردیش میں ٹائیگروں کی حالیہ اموات کے بعد آیا ہے۔