مرکزی کابینہ کے تین بڑے فیصلے، وزیراطلاعات نے دی جانکاری

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 12-08-2025
مرکزی کابینہ کے تین بڑے فیصلے، وزیراطلاعات نے دی جانکاری
مرکزی کابینہ کے تین بڑے فیصلے، وزیراطلاعات نے دی جانکاری

 



نئی دہلی:مرکزی کابینہ کے اجلاس میں منگل کو تین بڑے فیصلے لیے گئے۔اس کی اطلاع مرکزی وزیر اطلاعات اشونی وشنو نے دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ اجلاس میں 18,541 کروڑ روپے کی اسکیموں کو منظوری دی گئی۔ مرکزی کابینہ نے ملک میں چار نئی سیمی کنڈکٹر منصوبوں کی بھی منظوری دے دی۔

ان منصوبوں پر تقریباً 4,594 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ منصوبے اوڈیشہ، پنجاب اور آندھرا پردیش میں شروع کیے جائیں گے۔ کابینہ نے دوسرا بڑا فیصلہ لکھنؤ میٹرو کے بارے میں کیا۔ مرکزی کابینہ نے 5,801 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والے لکھنؤ میٹرو کے فیز-ون بی منصوبے کو منظوری دے دی۔

اس کے ساتھ ہی حکومت نے 8,146 کروڑ روپے کی لاگت والے "کلین گروتھ: تاتو-II" پن بجلی منصوبے کو بھی منظوری دے دی۔ یہ منصوبہ 700 میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے منگل کو کابینہ کے ان فیصلوں کی تفصیل بتائی۔ مرکزی کابینہ نے "انڈیا سیمی کنڈکٹر مشن" کے تحت چار مزید سیمی کنڈکٹر منصوبوں کو منظوری دے دی۔

آج منظور کیے گئے منصوبے SiCSem، کانٹینینٹل ڈیوائس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (CDIL)، 3D گلاس سلوشنز انک، اور ایڈوانسڈ سسٹم ان پیکیج (ASIP) ٹیکنالوجیز سے وابستہ ہیں۔ اوڈیشہ، پنجاب اور آندھرا پردیش میں مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کیے جائیں گے۔ ان پر تقریباً 4,600 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور ان میں 2,034 ماہر پیشہ ور افراد کو روزگار ملے گا۔

اس منصوبے سے الیکٹرانک مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو فروغ ملے گا اور بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اب تک ISM کے تحت ملک میں کل 10 منصوبوں کو منظوری مل چکی ہے۔ پچھلے منصوبوں کے تحت 6 ریاستوں میں تقریباً 1.60 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔

مرکزی کابینہ نے لکھنؤ میٹرو ریل منصوبے کے فیز-1B کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے تحت 12 اسٹیشنوں کے ساتھ 11.165 کلومیٹر لمبا کوریڈور تعمیر کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے بعد میٹرو ریل نیٹ ورک کو 34 کلومیٹر تک بڑھایا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد پرانے لکھنؤ کے اہم علاقوں کو میٹرو نیٹ ورک میں شامل کرنا ہے، جیسے امین آباد، یہیا گنج، پانڈے گنج اور چوک کے تجارتی مراکز۔ اس توسیع سے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (میڈیکل کالج) اور اہم سیاحتی مقامات جیسے بڑا امام باڑہ، چھوٹا امام باڑہ، بھول بھلیاں، گھنٹہ گھر اور رومی دروازہ بھی میٹرو سے جڑ جائیں گے۔

لکھنؤ کی مشہور کھانوں کی گلیاں بھی اس نئے فیز کا حصہ ہوں گی۔ اس منصوبے پر تقریباً 5,801 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ مرکزی کابینہ نے اروناچل پردیش کے ضلع شی یومی میں 700 میگاواٹ کے تاتو-II پن بجلی منصوبے کی تعمیر کو منظوری دے دی۔ اس منصوبے پر 8,146.21 کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور اسے 72 مہینوں میں مکمل کیا جائے گا۔

اس کا مقصد 700 میگاواٹ (4 x 175 میگاواٹ) کی صلاحیت پیدا کرنا ہے، جو 2,738.06 MU بجلی فراہم کرے گا۔ یہ منصوبہ "نارتھ ایسٹرن الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹڈ" اور اروناچل پردیش حکومت کے مشترکہ ادارے کے ذریعے چلایا جائے گا۔ مرکز سڑکوں، پلوں اور متعلقہ ٹرانسمیشن لائنوں جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے 458.79 کروڑ روپے بجٹ امداد فراہم کرے گا۔ ریاست کی ایکویٹی شراکت کے لیے 436.13 کروڑ روپے کی مرکزی مالی امداد بھی دی جائے گی۔