سری نگر، 4 جولائی (پی ٹی آئی)
کشمیری شیعہ برادری نے جمعہ کو یومِ عاشورا کی آٹھویں تاریخ کی مناسبت سے شہر میں روایتی راستے پر محرم کا جلوس نکالا۔ حکام کے مطابق جلوس پُرامن طریقے سے نکالا گیا اور انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی کے خاطرخواہ انتظامات کیے گئے تھے۔یہ تیسرا مسلسل سال ہے کہ انتظامیہ نے محرم کے جلوس کو شہر کے قلب میں روایتی راستے پر نکالنے کی اجازت دی ہے۔یہ جلوس شہر کے گورو بازار علاقے سے شروع ہوا اور جہانگیر چوک اور مولانا آزاد روڈ سے ہوتا ہوا دَلگیٹ تک پہنچے گا۔ حکام نے عام زندگی پر اثر کم کرنے کے لیے جلوس کے لیے محدود وقت کی اجازت دی تھی، جس کے باعث ہزاروں عزادار گورو بازار میں جمع ہوئے۔
پولیس اور سول انتظامیہ کے سینئر افسران نے لال چوک میں جلوس میں بطورِ یکجہتی اور خدمت کے علامتی شرکت کی۔خصوصی ڈائریکٹر جنرل پولیس (کوآرڈینیشن) ایس جے ایم گلانی، انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر وی کے برڈی، ڈویژنل کمشنر کشمیر وجے کمار بھدوری اور پولیس و سی آر پی ایف کے دیگر سینئر افسران نے عزاداروں کو پانی اور جوس پیش کیا۔آئی جی پی کشمیر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور سول انتظامیہ نے آٹھویں محرم کے موقع پر مکمل انتظامات کیے ہیں، جن میں سیکورٹی کے اقدامات بھی شامل ہیں، تاکہ عزاداروں کو کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔
"سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ چونکہ جلوس شہر کے مرکزی علاقے میں نکالا جا رہا ہے، اس لیے ٹریفک ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے تاکہ شہریوں کو کسی قسم کی زحمت نہ ہو،" انہوں نے کہا۔دسویں محرم کے انتظامات کے بارے میں سوال پر برڈی نے کہا کہ عزاداروں اور عوام کے لیے سیکورٹی اور ٹریفک کے مکمل انتظامات کیے جائیں گے۔امرناتھ یاترا کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں نے کثیر سطحی سیکورٹی انتظامات کیے ہیں اور یاترا بخیر و خوبی جاری ہے۔ڈویژنل کمشنر کشمیر نے عزاداروں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔
"یہ تیسرا سال ہے جب محرم کا جلوس شہر کے قلب میں نکالا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عزاداروں کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے ہیں اور یہ انتظامات ان کی سلامتی اور تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں۔"مجھے خوشی ہے کہ جلوس اپنے اصل مقصد کے ساتھ نکالا گیا۔ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ جلوس کو اس کے مذہبی مفہوم تک محدود رکھیں اور پُرامن طریقے سے آگے بڑھائیں،" بھدوری نے کہا۔حکام کے مطابق ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے شہر کے رہائشیوں کے لیے محرم جلوس کے دوران استعمال ہونے والے راستوں کے بارے میں ایڈوائزری جاری کی تھی۔متعدد مقامات پر رضاکار عزاداروں کو پانی پلاتے نظر آئے، جبکہ کہیں کہیں پانی کے چھڑکاؤ سے گرمی کی شدت کم کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
آٹھویں محرم کشمیری شیعہ برادری کے لیے خاص اہمیت کا حامل دن ہے۔یہ جلوس کشمیر میں عسکریت پسندی کے آغاز کے بعد بند کر دیا گیا تھا کیونکہ حکام کو خدشہ تھا کہ علیحدگی پسند اس بڑے اجتماع کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔