ملک کے نوجوان آسمان چھونے کو تیار:’من کی بات‘ میں مودی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 26-06-2022
’من کی بات‘ میں مودی
’من کی بات‘ میں مودی

 

 

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی پروگرام 'من کی بات' کے ذریعے قوم سے خطاب کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران لوگوں کے حقوق چھین لیے گئے۔ جمہوریت کو کچلنے کی کوشش کی گئی۔ مجھے ایمرجنسی کے دوران عوام کی جدوجہد کا گواہ بننے کا شرف بھی حاصل ہوا۔

وزیر اعظم نے کہا، جب ملک آج آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے، ہمیں ایمرجنسی کے خوفناک دور کو نہیں بھولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا جینے کا حق چھین لیا گیا۔

اس کے باوجود عوام کا جمہوریت پر سے اعتماد ختم نہیں ہوا۔ پی ایم مودی نے من کی بات میں کہا، پچھلے کچھ سالوں میں خلائی شعبے میں بہت سے کام ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے خلائی شعبے میں اسٹارٹ اپ کا سوچا بھی نہیں تھا لیکن چھوٹے شہروں کے نوجوان اس شعبے میں کام کر رہے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے نوجوان آسمان کو چھونے کے لیے تیار ہیں تو ہمارا ملک کیسے پیچھے رہ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی یوجنا سے آج ملک کامیابی کے نئے آسمان چھو رہا ہے۔ اسرو خلا کے شعبہ میں جو کام کررہا ہے اسے ملک کے عوام کیسے بھول سکتی ہے۔ اسرو خلا کے شعبہ میں جو کام کررہا ہے اسے ملک کے عوام کیسے بھول سکتے ہیں۔

اسرو خلائی شعبے میں کئی مواقع نوجوانوں کےلئے پیدا کررہا ہے اور دنیا میں اپنا رتبہ بڑھا رہا ہے۔ پچھلے دنوں اسرو نے خلا کے شعبہ میں ایک اہم کامیابی حاص کی ہے۔

مسٹر مودی نے کہا کہ پہلے خلا کے شعبہ میں اسٹارٹ اپ کے بارے میں سوچتا تک نہیں تھا لیکن آج 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپ خلا کے شعبہ میں کام کررہے ہیں۔ اس میں ایک حیدرآباد اکا اسٹارٹ اپ ہے جو روس کی ٹیکنولوجی لے کر کام کررہا ہے۔یہ اسٹارٹ اپ خلا میں کچرے کو صاف کرنے کےلئے کام کررہا ہے۔اسی طرح کا ایک انوکھا اسٹارٹ اپ بینگلورو میں بھی چل رہا ہے۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے 'من کی بات' پروگرام میں ندی کے ساحلوں پر گندگی کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے 'فضول چیزوں سے کمانے' کی ترغیب دینے کے لیے میزورم کہ ایک ندی 'چائٹ لوئی' کی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ برسوں کی نظر اندازی کی وجہ سے گندگی اور کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ لیکن کچھ لوگوں نے یہاں کے فضلے سے دولت پیدا کرنے کا موقع دیکھا اور صفائی شروع کردی۔

اس دوران دریا اور اس کے کناروں سے نکلنے والے پلاسٹک اور پولی تھین کو سڑکیں بنانے میں استعمال کیا گیا۔ اسی طرح پی ایم مودی نے پڈوچیری کے ساحل کی مثال دے کر صفائی کی ترغیب دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 'من کی بات' پروگرام کے 90ویں ایپی سوڈ میں ریڈیو پر عوام سے خطاب کیا۔

دیگر چیزوں کے علاوہ، وزیر اعظم نے پروگرام کے ذریعے لوگوں کو صفائی ستھرائی کے لیے ترغیب دینے کے لیے مثالیں دیں۔ پی ایم مودی ماضی میں بھی 'من کی بات' میں 'کچرے سے کمائی' سے متعلق کامیاب کوششوں پر بات کرتے رہے ہیں۔ اتوار کو انہوں نے میزورم کی راجدھانی ایزول کی مثال دی۔

انہوں نے کہا کہ ایزول میں ایک خوبصورت ندی ہے جس کا نام 'چائٹ لوئی' ہے۔ برسوں کی نظر اندازی کے باعث یہ دریا گندگی اور کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا تھا۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں اس ندی کو بچانے کی کوششیں شروع کی گئی تھیں۔

اس کے لیے مقامی ایجنسیوں، رضاکار تنظیموں اور مقامی لوگوں نے مل کر سیو چائٹ لوئس کے نام سے ایک ایکشن پلان شروع کیا۔ دریا کی صفائی کی اس مہم نے فضلے سے دولت پیدا کرنے کا موقع بھی فراہم کیا۔ دراصل یہ دریا اور اس کے کنارے پلاسٹک اور پولی تھین کے فضلے سے بھرے پڑے تھے۔

دریا کو بچانے کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے اس پولی تھین سے سڑک بنانے کا فیصلہ کیا۔ یعنی دریا سے نکلنے والے کوڑے سے میزورم کے ایک گاؤں میں پلاسٹک کی سڑک بنائی گئی۔ میزورم ریاست میں اس طرح کی پہلی سڑک ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ اس طرح صفائی کے ساتھ ساتھ ترقی بھی تیز ہوئی۔ وزیر اعظم مودی نے میزورم کے علاوہ پڈوچیری کی بھی مثال دی۔ انہوں نے کہا کہ میزورم کی طرح پڈوچیری کے نوجوانوں نے اپنی رضاکارانہ تنظیموں کے ذریعے ایک کوشش شروع کی ہے۔

پڈوچیری سمندر کے کنارے واقع ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد وہاں کے ساحلوں اور ان کی خوبصورتی کو دیکھنے آتی ہے۔ لیکن پڈوچیری کے سمندری ساحلوں پر بھی پلاسٹک کی گندگی بڑھ رہی تھی۔ ایسے میں لوگوں نے اپنے سمندر، ساحل اور ماحول کو بچانے کے لیے ری سائیکلنگ فار لائف مہم شروع کی۔

پی ایم مودی نے کہا کہ اس مہم کے تحت پڈوچیری کے کرائیکل میں ہر روز ہزاروں کلو گرام کچرا جمع کیا جاتا ہے۔ اس کچرے کو چھانٹنے کے بعد جو نامیاتی فضلہ ہوتا ہے اسے کھاد بنایا جاتا ہے۔ باقی دوسری چیزوں کو الگ کرکے ری سائیکل کیا جاتا ہے۔