نئی دہلی/ آواز دی وائس
ہندوستان نے پڑوسی ملک میں جیشِ محمد اور لشکرِ طیبہ کے کمانڈروں کے حالیہ ویڈیو پر پاکستان پر سخت تنقید کی اور کہا کہ حکومت کو اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا دہشت گردوں اور پاکستانی حکومت و فوج کے گٹھ جوڑ سے بخوبی واقف ہے۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشت گردی کے معاملات میں ہم بالکل واضح ہیں کہ دنیا دہشت گردوں اور پاکستانی حکومت و فوج کے گٹھ جوڑ کو اچھی طرح جانتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو سرحد پار دہشت گردی اور دہشت گردی سے لڑنا ہوگا… ہم دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے اقدامات تیز کرنے ہوں گے۔
رندھیر جیسوال نے ایک بار پھر دوہرایا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کسی تیسرے ملک کی ثالثی کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستانی وزیرِ خارجہ نے ایک انٹرویو میں جھوٹا دعویٰ کیا تھا۔
دہشت گردوں کے ویڈیو نے پاکستان کا پردہ فاش کیا
حال ہی میں لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد کے ایک اعلیٰ کمانڈر نے اعتراف کیا کہ 7 مئی کو ہندوستان کے آپریشن "سیندور" نے پاکستان میں دہشت گرد ٹھکانوں کو کاری ضرب دی۔
جیشِ محمد کے کمانڈر الیاس کشمیری نے جیش کے بہاولپور بیس پر بھی اسی طرح کی تباہی کا ذکر کیا اور انکشاف کیا کہ ان حملوں نے گروپ کے سربراہ مسعود اظہر کے خاندان کو شدید نقصان پہنچایا۔ ویڈیو میں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مریدکے میں واقع مرکزِ طیبہ کے دہشت گرد کیمپ کی تباہی کی تصدیق کی گئی۔ ویڈیو میں کہا گیا کہ میں مریدکے میں مرکزِ طیبہ کے سامنے کھڑا ہوں… یہ حملے (آپریشن سیندور کے دوران) میں تباہ ہو گیا تھا۔
لشکر کمانڈر نے کہا کہ ہم اسے دوبارہ تعمیر کریں گے اور اسے اور بھی بڑا بنائیں گے… یہی وہ جگہ ہے جہاں مجاہدین کے بڑے ناموں نے تربیت لی اور فتوحات حاصل کیں۔
دہشت گرد حملے کے خلاف ہندوستان کی جوابی کارروائی
پاکستان اور پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر میں جیشِ محمد کے بہاولپور ہیڈکوارٹر اور لشکرِ طیبہ کے مریدکے ہیڈکوارٹر سمیت کئی دہشت گرد مراکز موجود ہیں۔ پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد ان تمام مراکز کو، جو ہندوستان مخالف دہشت گردی کو پناہ دینے کے الزام میں تھے، ہندوستانی مسلح افواج نے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
ان حملوں میں تقریباً ایک درجن اعلیٰ درجے کے دہشت گرد مارے گئے، جن میں آئی سی-814 کے اغوا کار یوسف اظہر، لشکر کے مریدکے سربراہ ابو جندال اور 2016 کے نگروٹا حملے کے منصوبہ ساز کا بیٹا شامل تھا۔ پہلگام حملے کے بدلے میں کیے گئے اس آپریشن نے دشمن کے علاقے میں درست اور مؤثر مشن انجام دینے کی ہندوستان کی صلاحیت کو دنیا کے سامنے پیش کیا۔