برطانوی ہائی کمیشن آف انڈیا نے دی ورچوئل افطار پارٹی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-05-2021
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر

 

 

 نئی دہلی

آج برٹش ہائی کمیشن نئی دہلی کے ذریعہ بین المذاہب رہنماؤں کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے اس بین العقائد رہنماؤں کے پروگرام میں شرکت کی اور لوگوں کو کورونا وبائی امراض سے متعلق اپنے درد اور تکلیف سے آگاہ کیا۔ اس پروگرام میں شامل تمام مہمان ورچوئل افطار پارٹی میں بھی شریک ہوئے۔

ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہندوستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعاون اور موجودہ بحران کے حل کے لئے برطانوی اور ہندوستانی حکومتوں کی مشترکہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

پروگرام میں بطور کلیدی مقرر پروفیسر نجمہ اختر کو بھی مدعو کیا گیا ۔ اس پروگرام میں شریک بین المذاہب رہنماؤں میں برمنگھم یونیورسٹی میں مذہب کے بارے میں عوامی تفہیم مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایڈورڈ کیڈبری بھی تھے۔ اس تقریب میں شریک ہونے والوں میں اینڈریو ڈیوس ، ساؤتھ ایشیاء گلوبل نیٹ ورک آف ریلیجنس اینڈ چلڈرن انم واسے ، پیرش پرائسٹ ، سینٹ تھریسا پیرش سونادی کے والد فادر سولومن رائے ، آئسکون کی شیامہ کشور ڈا جیسے لوگ تھے ۔ انہوں نے جغرافیائی محل وقوع سے ہٹ کر انسانی تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر اینڈریو فلیمنگ ، برٹش ڈپٹی ہائی کمشنر ، حیدرآباد نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور ہندوستان اور برطانیہ کے مابین دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر پروفیسر اختر نے کہا کہ حالیہ وبا نے ہمیں غیر معمولی درد اور تکلیف دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ایسا مشکل وقت رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے ساتھ ہی آگیا ہے ۔ ہم اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ وہ اس وباء سے ہونے والی تمام انسانی پریشانیوں کے خاتمے کے لئے ہم پر اپنا فضل و کرم نازل کرے ۔

انہوں نے کہا ہم نے پہلے کبھی بھی اس طرح سے پورے انسانی معاشرے کے آپس میں جڑنے کے بارے میں نہیں سوچا تھا ۔ آج ہمارے دلوں میں اس جدوجہد میں مبتلا شخص اور کنبہ کے لئے احساس موجود ہے۔

ومبلڈن کے لارڈ احمد ، وزیر مملکت برائے جنوبی ایشیاء اور دولت مشترکہ نے برطانوی حکومت کی طرف سے اس وبا کو روکنے میں ہندوستان کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔