ہندوبیٹیوں کاباپ کی جائیدادمیں حق؟سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 21-01-2022
ہندوبیٹیوں کاباپ کی جائیدادمیں حق؟سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
ہندوبیٹیوں کاباپ کی جائیدادمیں حق؟سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

 

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک اہم فیصلے میں کہا کہ بغیر وصیت کے مرنے والے ہندو شخص کی بیٹیاں باپ کی خود حاصل کردہ اور دیگر جائیداد کی حقدار ہوں گی اور انہیں خاندان کے دیگر افراد پر فوقیت حاصل ہوگی۔

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل پر آیا جو ہندو خواتین اور بیواؤں کو ہندو جانشینی ایکٹ کے تحت جائیداد کے حقوق سے متعلق تھا۔

جسٹس ایس عبدالنذیر اور کرشنا مراری کی بنچ نے کہا کہ کسی ہندو شخص کی موت کے بعد جو بغیر وصیت کے مر گیا ہو، اس کی جائیداد خواہ خود حاصل کی گئی ہو یا خاندانی جائیداد کی تقسیم سے حاصل کی گئی ہو، ورثاء میں تقسیم کی جائے گی۔

بنچ نے یہ بھی کہا کہ ایسے مرد ہندو کی بیٹی اپنے دوسرے رشتہ داروں (جیسے متوفی باپ کے بھائیوں کے بیٹے/بیٹیاں) کو ترجیح دیتے ہوئے جائیداد کی وراثت کی حقدار ہوگی۔

بنچ کسی دوسرے قانونی وارث کی عدم موجودگی میں اپنے والد کی خود حاصل کردہ جائیداد پر قبضہ کرنے کے بیٹی کے حق سے متعلق قانونی مسئلہ کو دیکھ رہی تھی۔

جسٹس مراری نے بنچ کے لیے 51 صفحات پر مشتمل فیصلہ لکھتے ہوئے اس سوال کا بھی نوٹس لیا کہ کیا باپ کی موت کے بعد ایسی جائیداد بیٹی کو دی جائے گی، جو وصیت کیے بغیر مر گئی تھی اور اس کا کوئی اور قانونی وارث نہیں تھا۔