پٹنہ/ آواز دی وائس
بہار میں ایس آئی آر عمل کے خلاف چل رہی راہل گاندھی اور تیجسوی یادو کی "ووٹر ادھیکار یاترا" کے اختتام پر 1 ستمبر کو پٹنہ میں ریلی کی بجائے اب پیدل مارچ ہوگا۔ پہلے راجدھانی پٹنہ کے گاندھی میدان میں ووٹر ادھیکار ریلی کی منصوبہ بندی تھی، لیکن اب گاندھی میدان میں واقع گاندھی مجسمہ سے ہائی کورٹ کے پاس امبیڈکر مجسمہ تک راہل اور تیجسوی سیکڑوں کارکنوں کے ساتھ پیدل مارچ کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بہار کے ہر ضلع سے بڑی تعداد میں انڈیا اتحاد کے کارکنوں کو پٹنہ میں جمع کرنے کی تیاری جاری ہے۔ گاندھی میدان میں ہر ضلع کا کیمپ لگایا جائے گا۔
گاندھی میدان میں ریلی کا پلان کیوں بدلا؟
بڑا سوال یہ ہے کہ گاندھی میدان میں ریلی نہ کرنے کی وجہ انڈیا اتحاد کی مجبوری ہے یا حکمت عملی؟ ذرائع کے مطابق 1 ستمبر کو پٹنہ میں اتحاد کے سبھی بڑے چہرے جمع نہیں ہو پا رہے تھے کیونکہ اسٹالن اور اکھلیش یادو جیسے اہم لیڈر یاترا کے دوران ہی شامل ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ 17 اگست سے اپوزیشن اتحاد کے تمام رہنما اور کارکن راہل–تیجسوی کی 1300 کلومیٹر لمبی یاترا کی تیاریوں میں مصروف تھے جو 20 اضلاع سے ہو کر گزر رہی ہے۔
ایسے میں اختتام کے موقع پر اگر گاندھی میدان نہ بھرتا تو منفی پیغام جاتا۔ اس لیے ریلی کی جگہ پٹنہ میں ہزاروں لوگوں کے ساتھ پیدل مارچ نکال کر انڈیا اتحاد طاقت کا الگ مظاہرہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
انتخاب سے پہلے عوامی رابطہ
بہار اسمبلی انتخابات سے عین قبل انتخابی کمیشن کے ذریعے کرائی جا رہی ایس آئی آر کارروائی یعنی ووٹر لسٹ سघن پنریكشن (گہرے نظرثانی) مہم کے خلاف راہل گاندھی اور تیجسوی یادو یہ ووٹر ادھیکار یاترا نکال رہے ہیں۔ روزانہ تقریباً 100 کلومیٹر کی یاترا کے دوران دونوں رہنما عوام کے درمیان روڈ شو اور سبھاؤں کے ذریعے الزام لگا رہے ہیں کہ انتخابی کمیشن بی جے پی کے ساتھ مل کر انڈیا اتحاد کے ووٹروں کو ووٹر لسٹ سے باہر کر رہا ہے۔
یاترا کا کتنا فائدہ ملے گا؟
یاترا کا کتنا فائدہ اپوزیشن خیمے کو انتخاب میں ملے گا، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ البتہ اس دوران بڑی بھیڑ جمع ہو رہی ہے اور جگہ جگہ "ووٹ چور – گدی چھوڑ" کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔ منگل کو راہل گاندھی نے پرینکا گاندھی کے ساتھ دربھنگہ سے مظفرپور کے درمیان بلٹ موٹر سائیکل چلائی۔ تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن یاترا میں شامل ہوئے اور ووٹ کاٹے جانے کو دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک قرار دیا۔ 30 اگست کو اکھلیش یادو بھی اس یاترا میں شامل ہوں گے۔