دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف کے انضمام کی پہل شروع

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-03-2021
مجلس شوریٰ میں کووڈبحران سے متاثر تعلیمی اور انتظامی امور کی بحالی اور حالات سے نبرد آزمائی کی حکمت پر غورو خوض کیاگیا
مجلس شوریٰ میں کووڈبحران سے متاثر تعلیمی اور انتظامی امور کی بحالی اور حالات سے نبرد آزمائی کی حکمت پر غورو خوض کیاگیا

 

 

 نوشادعثمانی  /دیوبند

دارالعلوم دیوبند کی مجلس شوریٰ کی آخری نشست آج دوپہر اہم تعلیمی و انتظامی تجاویز کی منظوری اور ملک وملت کے لئے فلاح و خیر کی دعاو ¿ں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ صدارت کے فرائض مولانا محمد عاقل سہارنپور ی نے انجام دیئے ،اہم نکات پر مبنی مختصر ایجنڈے کے مطابق کارروائی کا آغاز ہوا۔ مجلس عاملہ کی تجاویز کی خواندگی اور گزشتہ مجلس شوریٰ کی کارروائی کی توثیق کی گئی۔

اس موقع پر کووڈبحران سے متاثر تعلیمی اور انتظامی امور کی بحالی اور حالات سے نبرد آزمائی کی حکمت پر غورو خوض کیاگیا۔ کورونا سے منفی طورپر متاثر تعلیمی نظام ،طویل تعطیلات اور طلبہ کو درپیش مسائل پر مجلس تعلیمی کی مفصل رپورٹ پیش کی گئی،اس کی روشنی میں مجلس شوریٰ نے مجلس تعلیمی کے سابقہ فیصلوں کی توثیق کی ۔ جس کے مطابق آئندہ تعلیمی سال کے لئے طلبہ کے نئے داخلے نہیں لئے جائیں گے اور تمام طلباءکو ششماہی امتحانات کی نتائج کی بنیاد پر اگلے درجات کے لئے ترقی دے دی جائے گی۔

یہ فیصلہ بھی لیاگیا کہ آئندہ 10 شوال تک تمام طلبہ دارالعلوم دیوبند پہنچ کر اپنی حاضری درج کرائیں۔ تاکہ 20 شوال سے تعلیمی سلسلہ شروع کیا جاسکے،مجلس شوریٰ نے کورونا بحران کے دوران زیر التواتعمیری امور کا بھی جائزہ لیااور حالات سازگار ہونے پر تعمیری کام شروع کرنے کا فیصلہ لیا۔ دارالعلوم انتظامیہ نے اصلاح معاشرہ اور تحقیق و تالیفات کمیٹی کے لئے اس دوران جو اقدامات کئے مجلس شوریٰ نے ان کا بھی جائزہ لیا اور قابل ستائش قرار دیا۔ تعلیمی نظام کے ضمن میں مزید شہری مکاتب قائم کرنے کو منظوری دی گئی،اس قسم کے دس شہری مکاتب کام کررہے تھے، اب ان میں چار کے اضافہ کے بعد کل شہری مکاتب کی تعداد چودہ ہوگئی ہے، مجلس شوریٰ کی پانچویں اور آخری نشست میں دارالعلوم وقف دیوبند اور دارالعلوم دیوبند کو مزید قریب لانے اور مشترکہ مسائل کے حل میں باہمی مشاورت کی خاطر جانبین سے چھ ذمہ دار افراد پرمشتمل ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ 

اس موقع پر خاص بات یہ ہے کہ دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی اور نائب مہتمم مولانا محمد شکیب قاسمی اور مجلس مشاورت کے رکن جناب اقبال صاحب نے شوریٰ کی دعوت بطور مہمان شوریٰ کی آخری نشست میں شرکت کی اور باہمی مشاورت کی اس تجویز اور فیصلہ کو پسند کیا۔ اس کے بعد ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی،جس میں دارالعلوم دیوبند کی جانب سے ادارہ کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی،صدرالمدرسین مولانا سیدارشدمدنی اور رکن شوریٰ مولانا انوارالرحمن بجنوری نیز دارالعلوم وقف دیوبند کی جانب سے مہتمم مولانا محمدسفیان قاسمی، نائب مہتمم مولانا شکیب قاسمی اور شیخ الحدیث مولانا احمد خضر شاہ کے نام نامی رکھے گئے ہیں۔ چھ رکنی یہ کمیٹی دونوں اداروں کے باہمی مراسم کو مثبت و مستحکم بنانے کے لئے کام کرے گی۔

مجلس شوریٰ میں متعدد اساتذہ کرام کے عزیز و اقارب ،ارباب مدارس ،علماءکرام،اور دارالعلوم دیوبند کے سفراءمولانا محمد شریف قاسمی مرحوم اور مولانا ظہیر الدین مرحوم کے لئے تعزیتی قرارداد منظور کی گئی اور ایصال ثواب کیاگیا۔ حکیم کلیم اللہ علی گڑھی کی دعاءپر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔ اجلاس میں شرکت کرنے والوں مولانا انوارالرحمن بجنوری،مولانا رحمت اللہ کشمیری،مولانا عبدالعلیم فاروقی،مولانامحمود راجستھانی،مولانا محمد عاقل سہارنپوری، مولانا محمد عاقل گڈھی دولت شاملی،سید انظر حسین میاں دیوبندی،مولانا اسماعیل مالیگاو ں،حکیم کلیم اللہ علی گڑھی، مولانا شفیق بنگلوری، مولانا حبیب باندوی، مولانا اشتیاق دربھنگوی، مولانا احمد خان پوری، جمعیة علماءہند کے صدر مولانا سید ارشدمدنی اور مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی کے نام شامل ہیں۔