کسان تحریک ابھی جاری رہے گی۔ ٹکیت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-12-2021
کسان تحریک ابھی جاری رہے گی۔ ٹکیت
کسان تحریک ابھی جاری رہے گی۔ ٹکیت

 

 

نئی دہلی :آواز دی وائس

کسانوں کے تمام مطالبات پورے ہونے تک کسانوں کی تحریک ختم نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ سنیچر کو سنگھو سرحد پر منعقدہ متحدہ کسان مورچہ کی میٹنگ میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ مزید جدوجہد کی حکمت عملی اور مرکزی حکومت سے بات چیت کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ جس میں بلبیر سنگھ راجیوال، گرنام چدھونی، یودھویر سنگھ، شیوکمار کاکا، اشوک دھاولے شامل ہیں۔

متحدہ کسان مورچہ نے مرکزی حکومت کو 2 دن کا وقت دیا ہے۔ جس میں وہ ایم ایس پی کمیٹی، کسانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لینے، معاوضہ اور دیگر مطالبات سے متعلق صورتحال واضح کریں۔ اس کے بعد 7 دسمبر کو دوبارہ محاذ کی میٹنگ ہوگی۔مرکز کو 702 مردہ کسانوں کی فہرست بھیجی ہے۔

اس سے قبل کسان رہنماؤں نےجوائنٹ ایگریکلچر سکریٹری کو 702 لوگوں کی فہرست بھیجی ہے جنہوں نے ایجی ٹیشن کے دوران اپنی جانیں گنوائیں ۔ اس کے بدلے میں مرکز سے معاوضہ طلب کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ان کے پاس ایجی ٹیشن میں مرنے والوں کے بارے میں معلومات نہیں ہیں۔

بہت سے معاملات پر فیصلہ نہیں لیا گیا ۔

میٹنگ کے بعد کسان لیڈر جوگندر اوگرہان نے کہا کہ بجلی کے بل 2020، کھونٹی اور ایم ایس پی کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرکز نے کسانوں کے خلاف درج مقدمات کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔ لکھیم پور کھیری میں کسانوں کو کچلنے کا معاملہ بھی زیر التوا ہے۔

کسان لیڈر اشوک دھاولے نے کہا کہ کسانوں کو ایم ایس پی کی ضمانت دینے کے لیے قانون کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت لکھیم پور کھیری کے ذمہ دار مرکزی وزیر کو بھی کابینہ سے برطرف کرے۔

وہی کمیٹی ریاستی حکومتوں سے بات کرنے کے لیے نام کا فیصلہ کرے گی: تکیت

راکیش ٹکیت نے کہا کہ ایس کے ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ 5 رکنی کمیٹی حکومت ہند سے بات کرے گی۔ ریاستی سطح پر حکومت سے کون بات کرے گا اس کا فیصلہ کرنے کا کام بھی اسی کمیٹی کے پاس ہوگا۔ حکومت کے ساتھ جو بھی معاملہ ہے، یہ کمیٹی متحدہ کسان مورچہ کی میٹنگ میں بتائے گی۔ ٹکیت نے کہا کہ دو دن میں مرکزی حکومت کو تحریک کے بارے میں اپنا ایجنڈا واضح کرنا چاہئے۔ ملک بھر میں کسانوں کے خلاف درج مقدمات کی منسوخی پر کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی آگاہ کریں۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے پاس تمام ڈیٹا موجود ہے ۔

کسان لیڈر شیوکمار کاکا نے کہا کہ مرکز کو ریاستی حکومت کو کسانوں اور ان کی حمایت کرنے والے تمام لوگوں کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کی ہدایت کرنی چاہیے۔ کسانوں کی اموات کے اعدادوشمار کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو تمام اموات پر نظر رکھتا ہے۔ اس کے باوجود یہ کہنا غلط ہے کہ حکومت کو اس کا علم نہیں۔