بیداری مہم کا اثر: ’منگنی‘ کےلئے آئے تھے ۔ سادگی سے ’نکاح‘ کرکے لوٹے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-03-2021
معاشرے میں بڑی تبدیلی کا خواب
معاشرے میں بڑی تبدیلی کا خواب

 

 

نئی دہلی ۔ عائشہ کی خودکشی کے بعد ملک بھرمیں معاشرے میں پھیلی رسم و رواج کی برائیوں کے خلاف ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوا ۔جس کے بعد ہر سطح پر معاشرے کو سدھارنے کی پہل کا عز م کیا گیا۔ اس سلسلے میں عملی  طور پر کارروائی کا آغاز ہوا۔مختلف تنظیموں اور اداروں نے معاشرے کو بیدار کرنے کےلیے کچھ نہ کچھ پہل شروع کی ہے۔ جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ بھی شامل ہے۔جس نے ملک گیرسطح پربیداری مہم چھیڑ د ی ہے اوراس کا بہت اچھا اثر نظرآرہا ہے۔ حال ہی میں دو خاندان منگنی کی رسم مانجام دینے والے تھے مگر علما کی مداخلت وپر سادگی سے نکاح اور رخصتی کےلئے تیار ہوگئے تھے۔اس سے ظاہر ہورہا ہے کہ اگر معاشرے میں کوشش کی جائے تو تبدیلی آسکتی ہے۔

منگنی کے بجائے نکاح

چودہ مارچ کو بھساول میں منگنی کی غرض سے ایک بارات آئی تھی ،وہاں کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کے ذمہ داران نے ان حضرات سے ملاقات کر کے منگنی کی رسم کو مسنون نکاح میں بدلنے کی ترغیب دی جسے ان لوگوں نے قبول کیا ،اور پھر اسی دن ظہر کی نماز کے بعد سادگی کے ساتھ نکاح کی تقریب انجام پائی۔ اسی طرح اب تک بڑی تعداد میں عام مسلمانوں اور سماج کے سرکردہ اور ذمہ دار افراد اس بات کا عزم کر چکے ہیں کہ وہ نکاح کی تقریب کو آسان بنانے کی کوشش کریں گے ،بہت سارے نوجوانوں نے بھی یہ ارادہ کیا ہے کہ وہ جہیز کے لین دین کے بغیر نکاح کریں گے ۔  مسلم پرسنل لابورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی ان دنوں نکاح کو سادہ اورآسان بنانے اور شادی بیاہ میں شامل ہوچکی بیجا رسوم ورواج کو مٹانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔گزشتہ دنوں مختلف ریاستوں (مہاراشٹر،گجرات ،مدھیہ پردیش،تلنگانہ اور کرناٹک) کے علمائے کرام ،ائمہ مساجد ،دانشوران قوم اور ملت کا درد رکھنے والے افراد کی متعدد مشورتی نشستیں ہوچکی ہیں جن میں نکاح کو آسان بنانے اور بیجا رسوم ورواج کو مٹانے پر زور دیا گیا،اور اس سلسلے میں انتہائی اہم فیصلے کیے گئے۔

مسنون اور آسان نکاح کےلئے مہم

آل انڈیا مسلم پرسنل لائ بورڈ نےنکاح کو آسان بنانے کےلئے بڑی مہم چلانے کےلئے ہر سطح پر سرگرم ہونے کا اعلان کیا ہے۔بورڈ کے ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ بات بھی طے پائی کہ مسنون اور آسان نکاح کے عنوان سے دس روزہ مہم چلائی جائے،چنانچہ گزشتہ 19؍مارچ سے صوبہ مہاراشٹر میں یہ مہم جاری ہے،مہاراشٹر کے مختلف اضلاع اور علاقوں میں اصلاح معاشرہ کمیٹی کے افراد اس مہم کے تحت مختلف انداز میں اصلاحی کوششوں میں مشغول ہیںاورنکاح کو سادگی کے ساتھ انجام دینے کی برکت اور بیجا رسوم ورواج کے نقصان کو واضح کر کے عام مسلمانوں کی ذہن سازی کررہے ہیں۔

AAAAA

نماز جعمہ کےلئےخطبہ

اس موضوع پر نماز جمعہ سے قبل اور مختلف پروگراموں میں علمائے کرام کے بیانات بھی ہورہے ہیں ،اسی کے ساتھ اصلاح معاشرہ کمیٹی کے ارکان اپنے اپنے علاقوں میں مختلف برادریوں کے ذمہ داران اور سماج کے سرکردہ افراد سے ملاقات کر کے ان کو نکاح کی تقریب سادگی سے منعقد کرنے کی ترغیب بھی دے رہے ہیں،الحمدللہ !ان کوششوں کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔

اگر تمام مسلمان بھائی اور بہنیں یہ عزم کرلیں اور اس دس روزہ مہم سے جڑ جائیں تو معاشرے میں نکاح آسان ہوجائے،بیجا رسوم ورواج کا خاتمہ ہواور اپنے گھروں میں بن بیاہی بیٹھی ہوئی ہزاروں بیٹیوں اور بہنوں کو ازدواجی زندگی نصیب ہوجائے،آپ تمام حضرات سے گزارش ہے کہ اس بات کا عزم کریں کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کی آواز پرلبیک کہتے ہوئے آپ خود بھی اپنے خاندانوں میں نکاح کی تقریب کو سادگی کے ساتھ منعقد کریں گے اور دوسرے مسلمان بھائیوں کو بھی اس بات کی ترغیب دیں گے ۔