اسلام کی ترجمانی' پیغمبر' جیسی ہو نی چاہیے نہ کہ 'طالبانی’ ۔ اندریش کمار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-09-2021
حائفہ ڈے
حائفہ ڈے

 

 

نئی دہلی : منصورالدین فریدی

اسلام امن کا مذہب ہے اور قرآن اس کا ثبوت ہے جبکہ صوفی روایت اس کی خوبصورتی ۔ دراصل اسلام کی ترجمانی ‘پیغمبر اسلام’ کی طرح ہونا چاہئے نہ کہ طالبان کی طرح۔ ہم ‘ وسودھیوا کٹومبکم’ پر مستقل یقین رکھنے والے لوگوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، دنیا ایک خاندان ہے۔ یہ ہندوستان کی روح ہے۔ یہ ہماری قوم کی طاقت ہے۔ ہمارے تمام لوگ، ہندو، مسلمان، سکھ، عیسائی، جین، بدھ مت کے پیروکار، پارسیوں کی برائے نام اقلیت، ایمان دار، غیر ایمان دار، ہندوستان کا لازمی حصہ ہیں۔

ان خیالات کا اظہار آر ایس ایس نیشنل ایگزیکٹیو لیڈر اندریش کمار نے کیا ۔وہ حیفا لبریشن ڈے' کے موقع پر منعقد ایک فنکشن میں خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر ان کے ساتھ ماہی گیری، مویشی پالی اور ڈیری کے مرکزی وزیر پرشوتم روپالا اور شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل (ر) وی کے سنگھ نے دہلی کے تین مورتی حیفا چوک پر فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ اس مقام کو ہمارا شاندار ورثہ سمجھا جانا چاہئے اور سب کو شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے۔

اس موقع پر اسریل سفارت خانے کی پولیٹیکل کونسلر ہودیا اوزادہ، این ڈی ایم سی کے وائس چیئرمین ستیش اپادھیائے اور بہت سے دیگر افراد نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سبھاش سرکار نے اپنے آڈیو پیغام میں اس وقت زبردست خراج تحسین پیش کیا جب وہ ایک مختلف پروگرام کے لئے اوناچل پردیش کے توانگ میں تھے۔ حیفا کی جنگ کے موقع پر حیفا لبریشن ڈے منایا جاتا ہے جب 23 ستمبر 1918 کو جودھ پور، میسور اور حیدرآباد لانسرز کے ہندوستانی فوجیوں نے اسرائیل کے شہر حیفا کو آزاد کرایا تھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے کہاکہ اس موقع پر ہندوستانی فوجیوں کی بہادری کو یاد کیا جاتا ہے ۔ یہ وہ جگہ ہے جو اہل وطن کو متاثر کرتی ہے،ان میں احساس فخر پیدا کرتی ہے۔ میں دلپت سنگھ جی کی بہادری کو یاد کرنا چاہوں گا جنہوں نے حیفا پر قبضہ کرنے کی جنگ میں نازک وقت کے دوران برطانوی کمانڈر کے فرار ہونے کے بعد فوجیوں کی قیادت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حیفا کو جس بہادری کے ساتھ واپس جیتا گیا وہ ہمارے ملک کے جوانوں میں اب بھی ایک مثال ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی جی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا تاکہ انہوں نے اس کا نام تین مورتی حیفا چوک رکھا تاکہ یہ طاقتور جگہ کے اصل مقام سے جڑا ہو۔

awaz

حائفہ ڈے کی تقریب کا ایک منظر

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وی کے سنگھ نے کہاکہ ہم اندریش جی کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے اس دن کی یاد میں پہل کی۔  آج تک کی تاریخ کو ہر کوئی جانتا ہے۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران جب سلطنت عثمانیہ اور محوری افواج نے حیفا پر قبضہ کر لیاجن کے پاس جدید ہتھیار تھے۔ ہندوستان سے برطانوی افواج اور گھڑ سواروں نے حیفا کو چھڑانے کے لئے بہادری سے جدوجہد کی۔

 یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ہم گھوڑوں پر مشکل علاقے سے حملہ کریں گے۔ یہ ہندوستانی افواج کی بہادری کی ایک مثال تھی جب ہم نیزوں اور تلواروں سے لڑے تھے اور حیفا کو واپس حاصل کیا تھا۔

 تین مورتی جودھ پور، حیدرآباد اور میسور کے تین سپاہیوں کی ہیں۔ جبکہ اس وقت وزیراعظم ہاؤس برطانوی کمانڈر ان چیف کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا۔

این ڈی ایم سی کے وائس چیئرمین اپادھیائے نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ حیفا لبریشن کی تاریخ این ڈی ایم سی کیلنڈر میں داخل کی جائے۔ ہند اسرائیل دوستی فورم کی حیفا پر عجائب گھر بنانے کی تجویز پر اپادھیائے نے متعلقہ حکام کو خط لکھ کر اس معاملے میں مدد کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ این ڈی ایم سی کے علاقے میں تاریخی اہمیت رکھنے والے کسی بھی مقام کو قومی ورثہ کے طور پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔