ہندوؤں کے پاس نہیں تھی شمشان گھاٹ کی جگہ،مسلمان نے دی زمین

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 19-10-2021
ہندوؤں کے پاس نہیں تھی شمشان گھاٹ کی جگہ،مسلمان نے دی زمین
ہندوؤں کے پاس نہیں تھی شمشان گھاٹ کی جگہ،مسلمان نے دی زمین

 


غازی پور: غازی پور ، ضلع کے آخری سرے اور بہار کی سرحد پر واقع بارہ گاؤں میں ہندو مسلم اتحاد کی ڈور ہمیشہ مضبوط رہی ہے۔ یہاں کے ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کے کام آتے رہے ہیں اور اتحاد ویکجہتی کے ساتھ رہتے آۓ ہیں.انہوں نے کبھی اپنے درمیان کوئی دیوار نہیں اٹھنے دی.

اب باہمی بھائی چارے کی ایک انوکھی مثال قائم کرتے ہوئے نذیر شاہ نے اپنی ڈھائی منڈا زمین ہندوؤں کے شمشان گھاٹ کے لیے عطیہ کر دی۔

جمعہ کے دن وجئےدشمی کے موقع پر گاؤں کے پردھان محمد آزاد خان نے بھومی پوجن کے بعد شمشان کی بنیاد رکھی اور تعمیراتی کام شروع کیا۔ اس قدم سے مقامی ہندو بہت خوش ہیں.جن کے پاس اپنے مردوں کے انتم سنسکار کے لئے زمین نہیں تھی.

وہ اکثر پریشانی کا سامنا کرتے تھے مگر اب ان کا مسلح حل ہو گیا ہے. اصل میں تحصیل سیورائے کے گاؤں بارہ میں گنگا کے کنارے شمشان کی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے ہندوؤں کو آخری رسومات کے لیے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاتھا۔

لوگوں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے گاؤں کے پردھان محمد آزاد خان نے ایک کوشش کی اور شمشان کی جگہ کا بجٹ حکومت سے منظور کرالیا گیا ، لیکن گنگا کے کنارے زمین دستیاب نہیں تھی۔ جب بارہ گاؤں کے رہائشی نذیر شاہ کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے گاؤں کے پردھان سے ملاقات کی اور اپنی زمین عطیہ کی۔

اس زمین پر گاؤں کے پردھان نے جمعہ کے روز بھومی پوجن کی اور شمشان کی بنیاد رکھی اور تعمیراتی کام شروع کیا۔

 منا پانڈے ، سنجے پانڈے ، قطب پور گاؤں کے سرکردہ نمائندے وپن رائے ، گاؤں کے پردھان مگرکھائی اور بی جے پی کے سابق ضلع نائب صدر انیل یادو ، نمامی گنگے کے شریک کنوینر رویندرا سریواستو ، گاؤں کے سربراہ گہمار بلونت سنگھ بالا ، گاؤں کے سربراہ بھٹورا اجیت یادو ، ڈاکٹر بلیرام پرساد ، سابق پردھان بارہ منظور خان ، غفران خان ، کلام خان وغیرہ شامل تھے۔

اس موقع پر گاؤں کے پردھان نے کہا کہ نذیر شاہ تعریف کے مستحق ہیں ۔ گاؤں میں آخری رسومات کے لیے زمین کی ضرورت تھی۔ گاؤں کے نذیر شاہ نے زمین عطیہ کی۔ جمعہ کے دن ، ویدک منتر کے درمیان انتم سنسکار کی جگہ کا بھومی پوجن کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے دیہات سے لوگ باڑہ میں گنگا گھاٹ پر جنازے کے لیے آتے تھے ، پھر لوگوں کو تکلیف اٹھانی پڑتی تھی کیونکہ یہاں کوئی جگہ نہیں تھی۔