مغربی بنگال میں پانچویں مرحلے کی پولنگ ختم ہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-04-2021
پولنگ کا منظر
پولنگ کا منظر

 

 

کولکاتا: مغربی بنگال میں پانچویں مرحلے کی پولنگ ختم ہوگئی ہے اور الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق تشدد اور جھڑپ کے معمولی واقعات کے دوران 45حلقوں میں 15,789پولنگ بوتھوں پر ایک کروڑ سے زاید ووٹروں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔کمیشن کے ذرائع کے مطابق شام 5بجے تک 78.36فیصد پولنگ ہوئی ہے۔کمیشن کے ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر 81فیصد سے زاید پولنگ ہونے کا امکان ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق شام 6.30بجے تک کالمپونگ میں69.56دارجلنگ میں 74.70فیصد، جلپائی گوڑی میں 81.61فیصد، شمالی 24پرگنہ میں 85.14fفیصد، ندیا میں 81.50فیصد اور مشرقی بردوان میں 81.76فیصد پولنگ ہوئی ہے۔ دی گنگا اسمبلی حلقہ کے علاقے کرولگچا میں مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ کہ سنٹرل فورسز نے فائرنگ کی۔مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ یہاں پرامن ماحول میں پرامن ووٹنگ جاری تھی۔اچانک ہی مرکزی فورسیز کے 8-9 اہلکار نے فائرنگ کردی۔

تاہم اس معاملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ اس درمیان راجرہاٹ میں بی جے پی کے امیدوار اور سابق میئر بدھان نگر سبیاچی دتہ نے الزام لگایا ہے کہ ترنمول کانگریس کے غنڈوں نے ان کا گھیراؤ کرکے نعرے بازی کی ہے۔دوسری طرف ترنمول کانگریس نے الزام عاید کیا ہے کہ مرکزی فورسیز کی مدد سے ووٹروں کو دھمکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بہر حال، کمرہٹی اسمبلی حلقے میں بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔متوفی کے بھائی نے الزام عاید کیا کہ وہ کافی دیر سے بے بس پڑے رہے لیکن کوئی بھی ان کی مدد کے لیے آگے نہیں آیا۔

شمالی 24 پرگنہ کے کمر ہٹی اسمبلی حلقے میں بوتھ نمبر 107 پر بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ ابھیجیٹ سامانتا کی موت کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے رپورٹ طلب کی ہے۔ دوسری جانب بدھان نگراسمبلی حلقے کے شانتی نگر میں ترنمو ل کانگریس اور بی جے پی حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔ مجموعی طور پر پانچویں مرحلے میں 45 سیٹوں پر پولنگ ہو رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دوپہر 12 بجے تک 35 فیصد پولنگ ہوئی ہے۔

دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرنے والے شخص کے بھائی نے الزام عاید کیا ہے کہ ان کا بھائی کئی گھنٹے تک بوتھ پر پڑا رہا، کوئی بھی مدد کرنے کے لئے سامنے نہیں آیا اور نہ ہی قریبی اسپتال میں پہنچایا گیا۔ بدھان نگر کے تحت شانتی نگر میں ترنمول کانگریس اور بی جے پی کارکنوں کے مابین پتھراؤ اور اینٹیں برسائی گئیں ہیں۔ دونوں سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزام عاید کیا ہے کہ ووٹروں کو دھمکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بی جے پی امیدوار سبیاساچی دتہ نے الزام عاید کیا ہے کہ ترنمول کانگریس کے لوگ ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں اور ووٹنگ کے عمل میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ندیا کے سانتی پور میں بھی ہنگامہ آرائی کی خبر ہے۔ تاہم مرکزی فورسیس نے پہنچ کر حالات کو کنٹرول میں کرلیا ہے۔ جن 45 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے ان میں شمالی 24 پرگنہ کی 16 سیٹیں، مشرقی بردوان کی 8، ندیا کی 8، جلپائی گوڑی کی 7، دارجلنگ میں پانچ اور کالمپونگ کی ایک سیٹ شامل ہے۔ 1.13 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرکے 342 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کر رہے ہیں، سلی گوڑی کے میئر اور بائیں محاذ کے رہنما اشوک بھٹاچاریہ سمیت، ریاستی وزیر براتیا باسو اور بی جے پی کے شیامک بھٹاچاریہ۔ ترنمول کانگریس کے سینئر وزیرگوم دیب کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے۔