دلائی لامہ کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کاروائی کا مطالبہ مسترد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 09-07-2024
دلائی لامہ کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کاروائی کا مطالبہ مسترد
دلائی لامہ کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کاروائی کا مطالبہ مسترد

 

نئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ نے دلائی لامہ کے خلاف سات سالہ بچے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا الزام لگانے والی پی آئی ایل کو مسترد کر دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ پی آئی ایل پر غور نہیں کیا جا سکتا اور یہ واقعہ پہلے سے منصوبہ بند نہیں تھا۔ عدالت نے کہا کہ یہ واقعہ مکمل طور پر عوام میں پیش آیا۔ معلوم ہوا کہ نابالغ بچے نے خود دلائی لامہ سے ملنے اور گلے ملنے کی خواہش اور ارادہ ظاہر کیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ مدعا علیہ بچے کو ہنسانے کی کوشش کر رہا ہے اور اسے تبتی ثقافت کے تناظر میں دیکھا جانا چاہیے۔ اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے کہ وہ ایک مذہبی فرقے کے سربراہ ہیں۔ بنچ نے کہا کہ دلائی لامہ پہلے ہی ان لوگوں سے معافی مانگ چکے ہیں جنہیں تکلیف پہنچی ہے۔ عدالت نے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور اس معاملے میں کوئی عوامی مفاد نہیں ہے۔ ویڈیو میں دلائی لامہ کو لڑکے کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ حکام کو ہدایت دی جائے کہ وہ بچوں کے جنسی جرائم سے تحفظ (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت واقعے کا نوٹس لیں اور ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ بچے کی شناخت نیوز پورٹلز سے چھپائی جائے۔

درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ وہ پاکیزگی کو شک کے دائرے میں لانے کی کوشش نہیں کر رہے تاہم حکام کو واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بیان جاری کرنا چاہیے تھا۔ وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کارروائی نہ کی گئی تو کم سن بچوں کے ہونٹوں پر بوسہ لینا معمول بن جائے گا۔ درخواست گزار نے تمام مذہبی مقامات اور آشرموں کا آڈٹ کرنے کی ہدایات دینے کی بھی درخواست کی تھی۔