دلیپ کمار کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ٹیوٹر اکاونٹ بند
ٹیوٹر اکاونٹ بند

 

 

ممبئی : رواں برس جولائی میں انتقال کرجانے والے فلمی دنیا کے بے تاج شہنشاہ یوسف خان المعروف دلیپ کمار کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

دلیپ کمار کے تصدیق شدہ ٹوئٹر اکاؤنٹ پر دلیپ خاندان کے گزشتہ 21 برس سے ترجمان فیصل فاروقی نے جاری پیغام میں کہا کہ کافی بحث و مباحثے کے بعد اور سائرہ بانو جی کی رضامندی سے ، میں نے پیارے دلیپ کمار صاحب کا یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا۔

ٹوئٹ میں مداحوں کیلئے کہا گیا کہ آپ کی مسلسل محبت اور سپورٹ کا شکریہ۔

awaz

خیال رہے کہ سائرہ بانو کے شوہر لیجنڈ اداکار دلیپ کمار رواں سال 7 جولائی کو انتقال کرگئے تھے۔ سائرہ بانو نے 1961میں فلم جنگلی سے بالی ووڈ میں قدم رکھا جس کے بعد انہوں نے پڑوسن، ہیرا پھیری، دیوانہ اور امن جیسی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ دلیپ کمار اور سائرہ بانو کی شادی 1966 میں ہوئی تھی اور ان دونوں کی کوئی اولاد نہیں ہے۔

تجزیہ کار کہتے ہیں کہ جو دلوں پر راج کرتے ہیں وہ ہر عہد میں زندہ رہتے ہیں۔ ٹریجڈی کنگ کہلانے والے عہد ساز بالی وڈ اداکار دلیپ کمار دنیا سے رخصت ہوئے مگر دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑ گئے۔

یافد رہے کہ دلیپ کمار کا اصلی نام یوسف خان تھا اور وہ 1922ء میں پشاور کے محلےخداداد میں پیدا ہوئے تھے اور نو عمری میں اپنے خاندان کے ساتھ ہندوستان منتقل ہو گئے۔ اداکاری سے قبل یوسف خان پھلوں کے سوداگر تھے۔ دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1944 میں فلم ’جوار بھاٹا‘سے کیا مگر فلم انڈسٹری میں ان کی اصل پہچان 1960میں تاریخی فلم ’مغلِ اعظم‘ میں شہزادہ سلیم کا کردارسے بنائی۔ 1966ء میں انہوں نے اداکارہ سائرہ بانو سے شادی کی۔

فلموں کے لیجنڈری اداکار دلیپ کمار نے، آن، دیوداس، آزاد، مغل اعظم، گنگا جمنا، انقلاب، شکتی، کرما، نیا دور، مسافر، مدھومتی، دل دیا درد لیا، مزدور، لیڈر، جوار بھاٹا، جگنو، شہید، ندیا کے پار، میلا، داغ، دیدار، آگ کا دریا، عزت دار، داستان، دنیا، کرانتی، قانون اپنا اپنا، سوداگر جیسی مایہ ناز فلموں میں کام کیا۔

سنگ دل، امر، اڑن کھٹولہ، آن، انداز، نیا دور، مدھومتی، یہودی اور مغل اعظم ایسی چند فلمیں ہیں جن میں دلیپ کمار کی جذباتی اداکاری کو بے حد سراہا گیا اور انہیں شہنشاہ جذبات کا خطاب دیا گیا۔ لیکن انہوں نے فلم کوہ نور، آزاد، گنگا جمنا اور رام اور شیام میں مزاحیہ اداکاری کر کے ثابت کیا کہ وہ لوگوں کو ہنسا نے کا فن بھی جانتے ہیں۔

سنہ 50 اور60 کی دہائیاں دلیپ کمار کی تھیں۔ اس عرصے میں انہوں نے مدھومتی، گنگا جمنا، مغل اعظم اور ایسی ہی کئی فلمیں شائقین کو دیں جنھوں نے مقبولیت اورشہرت کے نئے ریکارڈ قائم کئے اور کلاسک کا درجہ پایا۔

دلیپ کمار کی وجیہہ شخصیت کو دیکھ کر برطانوی اداکار ڈیوڈ لین نے انہیں فلم ’لارنس آف عریبیہ‘ میں ایک رول کی پیشکش کی لیکن دلیپ کمار نے اسے ٹھکرا دیا۔