عدالت نے الیکشن کمیشن کی سرزنش کی

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 16-09-2025
عدالت نے الیکشن کمیشن کی سرزنش کی
عدالت نے الیکشن کمیشن کی سرزنش کی

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر اسٹیٹ الیکشن کمیشن کو حکم کی تعمیل نہ کرنے پر سرزنش کرتے ہوئے ہدایت دی کہ 2022 سے رکے ہوئے ریاست کے تمام مقامی بلدیاتی انتخابات بغیر کسی مزید توسیع کے 31 جنوری 2026 تک مکمل کر لیے جائیں۔ جسٹس سری کانت اور جسٹس جوئے مالیا بگچی پر مشتمل بنچ اس بات پر ناراض تھی کہ ریاستی الیکشن کمیشن عدالت کے اس حکم پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا جس میں بروقت انتخابات کرانے کی ہدایت دی گئی تھی۔
بنچ نے کہا کہ ضلع پریشدوں، پنچایت سمیتیوں اور تمام میونسپلٹیوں سمیت تمام بلدیاتی اداروں کے انتخابات 31 جنوری 2026 تک کرا لیے جائیں۔ ریاست اور ریاستی الیکشن کمیشن کو مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔ اگر کسی دیگر انتظامی مدد کی ضرورت ہو تو 31 اکتوبر 2025 سے پہلے فوری طور پر درخواست دائر کی جائے۔ اس تاریخ کے بعد کوئی بھی درخواست قبول نہیں کی جائے گی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ میونسپلٹیوں کی حدبندی کا کام جاری ہے اور ریاستی الیکشن کمیشن نے بورڈ امتحانات کے دوران اسکول احاطے کی عدم دستیابی اور ای وی ایم کی کمی سمیت دیگر بنیادوں پر وقت میں توسیع کی درخواست دی ہے۔
بنچ نے کہا کہ ہم اس بات پر مجبور ہیں کہ نوٹ کریں کہ ریاستی الیکشن کمیشن مقررہ مدت میں عدالت کے احکامات پر فوری عمل کرنے میں ناکام رہا۔ تاہم، ایک بار کے لیے رعایت کے طور پر ہم یہ ہدایات جاری کر رہے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا کہ زیر التواء حدبندی کا عمل 31 اکتوبر 2025 تک مکمل کیا جائے۔ اس کے بعد کوئی توسیع نہیں دی جائے گی۔ حدبندی کا عمل انتخابات ملتوی کرنے کی بنیاد نہیں بنے گا۔
بنچ نے بورڈ امتحانات کے سبب اسکول احاطے کی عدم دستیابی کے جواز پر انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی اور کہا کہ امتحانات اگلے سال مارچ میں ہوں گے۔
مزید ہدایت دی گئی  کہ مہاراشٹر کے چیف سکریٹری فوری طور پر ضرورت کے مطابق انتخابی افسران اور دیگر معاون عملہ تعینات کریں تاکہ انتخابی فرائض پورے کیے جا سکیں۔
عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کو بھی کہا کہ دو ہفتوں کے اندر ضروری عملے کی تفصیلات چیف سکریٹری کو فراہم کرے۔ اگر ضرورت پڑے تو چیف سکریٹری دیگر محکموں کے سکریٹریوں سے مشاورت کے بعد چار ہفتوں کے اندر عملہ فراہم کریں گے۔
عدالت نے کہا کہ ای وی ایم کی کمی کے سلسلے میں ہم ریاستی الیکشن کمیشن کو ہدایت دیتے ہیں کہ ضروری انتظامات کرے اور 30 نومبر 2025 تک ای وی ایم کی دستیابی پر تعمیل حلف نامہ عدالت میں جمع کرے۔
یہ ہدایات مہاراشٹر میں زیر التواء بلدیاتی انتخابات سے متعلق عرضیوں پر سماعت کے دوران دی گئیں۔ عدالت نے مئی میں ایک عبوری حکم میں ہدایت دی تھی کہ انتخابات چار ماہ میں، یعنی ستمبر تک مکمل ہوں۔
جسٹس سری کانت نے ریاستی حکام کو پرانی ڈیڈ لائن یاد دلاتے ہوئے کہا کہ کیا انتخابات ہو چکے ہیں؟ حکم مئی میں دیا گیا تھا اور انتخابات چار ماہ میں مکمل ہونے تھے۔ ریاستی حکومت اور الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ حدبندی کا عمل جاری ہے اور مزید وقت دینے کی اپیل کی۔
بنچ نے کہا کہ آپ کی غیر فعالیت نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ سب مسائل آپ کو اس وقت بھی معلوم تھے جب ہم نے پہلا حکم دیا تھا۔
ریاستی الیکشن کمیشن کے وکیل نے اعتراف کیا کہ فی الحال 65,000 ای وی ایم دستیاب ہیں، جب کہ مزید 50,000 کی ضرورت ہے اور ان کا آرڈر دے دیا گیا ہے۔ عرضی گزاروں نے دلیل دی کہ ریاستی الیکشن کمیشن مقررہ دو ہفتوں کے اندر انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری کرنے میں ناکام رہا اور تہواروں سے لے کر عملے کی کمی تک کے بہانے بنا کر پورے عمل کو دوبارہ دہرا رہا ہے۔