ملک ڈنکے کی چوٹ پر غلطیوں کی تلافی کررہا ہے۔ مودی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 23-01-2022
ملک ڈنکے کی چوٹ پر غلطیوں کی تلافی کررہا ہے۔ مودی
ملک ڈنکے کی چوٹ پر غلطیوں کی تلافی کررہا ہے۔ مودی

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کی شام ان کی 125 ویں یوم پیدائش کے موقع پر انڈیا گیٹ پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کے ہولوگرام مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود تھے۔ مودی نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آزادی کے بعد ملک کی ثقافت اور رسومات کے ساتھ ساتھ کئی عظیم ہستیوں کے تعاون کو مٹانے کا کام کیا گیا۔ آج آزادی کے کئی دہائیوں بعد ملک ڈنکے کی چوٹ پر ان غلطیوں کو سدھار رہا ہے۔

مودی نے کہا- ہماری حکومت کو نیتا جی سے متعلق فائلوں کو پبلک کرنے کا موقع ملا۔ اگر نیتا جی کچھ کرنے کا عزم رکھتے تو کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی تھی۔ ہمیں ان سے تحریک لے کر آگے بڑھنا ہے۔ آزادی کا امرت مہوتسو یہ عزم کرتا ہے کہ ہندوستان اپنی شناخت اور تحریکوں کو زندہ کرے گا۔

پروگرام کے آغاز میں امت شاہ نے کہا کہ نیتا جی کا مجسمہ آنے والی نسلوں کو بہادری، حب الوطنی اور قربانی کی ترغیب دے گا۔ یہ کروڑوں لوگوں کے جذبات کا اظہار ہوگا۔ پروگرام کے آغاز میں امت شاہ نے کہا کہ نیتا جی کا مجسمہ آنے والی نسلوں کو بہادری، حب الوطنی اور قربانی کی ترغیب دے گا۔ یہ کروڑوں لوگوں کے جذبات کا اظہار ہوگا۔ یہ مجسمہ نیتا جی کو قوم کا شکر گزار خراج عقیدت ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ یہ دور تاریخی ہے۔ یہ جگہ جہاں ہم موجود ہیں وہ بھی تاریخی ہے۔ آج ہم انڈیا گیٹ پر امرت مہوتسو منا رہے ہیں۔ انڈیا گیٹ پر نیتا جی کا ایک عظیم الشان مجسمہ ڈیجیٹل شکل میں نصب کیا جا رہا ہے۔ جلد ہی اس کی جگہ گرینائٹ کا دیوہیکل مجسمہ نصب کیا جائے گا۔ یہ مجسمہ آزادی کے عظیم ہیرو کو ایک شکر گزار قوم کا خراج تحسین ہے۔

 انسپائریشن آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایوارڈ نیتا جی کی زندگی سے لیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے سال سے، ملک نے نیتا جی کی یوم پیدائش کو پراکرم دیوس کے طور پر منانا شروع کیا۔ پراکرم دیوس پر آج ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایوارڈز دیئے گئے۔ اس کی تحریک نیتا جی کی زندگی سے لی گئی ہے۔

ہمارے ملک میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے بارے میں ایک کہاوت ہے۔ جب آپ کو پیاس لگے تو کنواں کھودیں۔ میں کاشی کے علاقے سے آیا ہوں۔ وہاں بھی ایک کہاوت ہے۔ عید آئے تو کوہڑے کی سبزی اگائیں۔

 گجرات کے زلزلے نے ملک کو نئے سرے سے سوچنے پر مجبور کر دیا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ ایک اور حیران کن انتظام تھا۔ کئی سالوں تک اس تباہی کا موضوع محکمہ زراعت کے پاس رہا۔ ملک میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اسی طرح چلتی تھی۔ 2001 میں گجرات میں زلزلے کے بعد جو کچھ ہوا اس نے ملک کو نئے سرے سے سوچنے پر مجبور کر دیا۔

اس وقت کے تجربات سے سیکھتے ہوئے ہم نے گجرات میں آفات سے نمٹنے کے لیے ایک قانون بنایا۔ گجرات ایسا کرنے والی پہلی ریاست تھی۔ بعد میں اس سے سبق لیتے ہوئے مرکزی حکومت نے 2005 میں پورے ملک کے لیے اسی طرح کا ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ بنایا۔ اس کے بعد ہی نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیٹی کی تشکیل کا راستہ صاف ہو گیا۔ اس سے ملک کو کورونا کے خلاف جنگ میں بہت مدد ملی۔

کورونا کے دور میں دیگر آفات سے جانیں بچائیں۔

ملک کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کورونا کے دور میں ہم نے دیکھا کہ ملک کے سامنے نئی آفات کھڑی ہو گئی ہیں۔ ہم کورونا سے جنگ لڑ رہے تھے، اس دوران زلزلے، سیلاب اور سمندری طوفان آئے۔ پہلے سمندری طوفانوں میں سینکڑوں لوگ مر جاتے تھے۔ اس بار ایسا نہیں ہوا۔ ہم آفات سے زیادہ سے زیادہ جانیں بچانے میں کامیاب رہے۔ آج بڑی ایجنسیاں اس کے لیے ہندوستان کی تعریف کر رہی ہیں۔

ہندوستان بہتر انفراسٹرکچر تیار کر رہا ہے۔

انفراسٹرکچر کے حوالے سے ملک میں ہونے والی ترقی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ تباہی میں اموات کا ذکر تو ہوتا ہے لیکن انفراسٹرکچر کو بھی بہت نقصان ہوتا ہے۔ اس لیے ایسا انفراسٹرکچر ہونا چاہیے جو آفات میں بھی زندہ رہ سکے۔ بھارت اس سمت میں کام کر رہا ہے۔ نئے منصوبوں میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا خیال رکھا گیا ہے۔ اسے چاردھام، ایکسپریس وے سے وزیر اعظمکی رہائش گاہ تک لاگو کیا گیا ہے۔ یہ نیو انڈیا کی سوچ کا طریقہ ہے۔

ہندوستان نے دنیا کو ایک ادارے کا تصور دیا ہے۔ برطانیہ اس اقدام میں ہمارا پارٹنر بن گیا ہے۔ آج دنیا کے 37 ممالک اس میں شامل ہو چکے ہیں۔ فوجوں کے درمیان مشترکہ فوجی مشقیں تو بہت دیکھی گئی ہیں لیکن بھارت نے مشترکہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ مشقیں شروع کر دی ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ہمارا تجربہ صرف ہمارے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہے۔