درگاہ اجمیر شریف 814 واں عرس ۔ جنتی دروازہ کھل گیا، عقیدت مندوں کا سیلاب ،سیکیورٹی بھی سخت

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 22-12-2025
 درگاہ اجمیر شریف  814  واں عرس ۔  جنتی دروازہ کھل گیا، عقیدت مندوں کا سیلاب ،سیکیورٹی بھی سخت
درگاہ اجمیر شریف 814 واں عرس ۔ جنتی دروازہ کھل گیا، عقیدت مندوں کا سیلاب ،سیکیورٹی بھی سخت

 



 اجمیر شریف : صوفی بزرگ حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے 814 ویں عرس مبارک کے موقع پر جنتی دروازہ زائرین کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ جنتی دروازہ کھلتے ہی مزار کے احاطے میں زائرین کی بڑی تعداد جمع ہوگئی۔ خواجہ غریب نواز کے عقیدت مند جنتی دروازہ کی زیارت کے لیے غیر معمولی جوش و عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں

پیر کو مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن ریجوجو وزیراعظم کی چادر لے کر اجمیر پہنچیں گے اور روایتی طور پر بلند دروازے سے چادر پیش کریں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا جائے گا۔ 

عرس کے لیے درگاہ کے احاطے میں تیاریاں آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں اور ملک کے مختلف حصوں سے زائرین کی آمد کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔۔خواجہ غریب نواز کے 814 ویں عرس کا چاند اتوار 21 دسمبر کی شام کو نظر آیا۔ ایسی صورت میں جنتی دروازہ 6 رجب کو قل کی رسم تک کھلا رہے گا۔ 

یاد رہے کہ جنتی دروازہ سال میں چار مرتبہ کھولا جاتا ہے۔ سب سے پہلے اسلامی مہینے رجب میں خواجہ غریب نواز کے عرس کے موقع پر۔ اس کے بعد عید الفطر کے موقع پر۔ پھر خواجہ عثمان ہروانی کے عرس پر۔ اور آخر میں عید الاضحی کے موقع پر جنتی دروازہ زائرین کے لیے کھولا جاتا ہے۔جنتی دروازہ پر بڑھتے ہوئے ہجوم کے پیش نظر پولیس کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ درگاہ کمیٹی اور انجمن کے اہلکار بھی زائرین کی منظم آمد و رفت کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہیں۔ جنتی دروازہ کی زیارت کے دوران رش کو قابو میں رکھنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔اجمیر نیوز کے مطابق اجمیر میں خواجہ معین الدین حسن چشتی کے 814 ویں عرس کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے بھیجی جانے والی چادر 22 دسمبر کو درگاہ اجمیر شریف میں پیش کی جائے گی۔

قلندروں کی آمد

 راجستھان کے ضلع اجمیر میں صوفی بزرگ حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے 814 ویں عرس کے موقع پر ایک غیر معمولی اور حیرت انگیز منظر دیکھنے کو ملا ۔ اس موقع پر سیکڑوں ملنگ اور قلندر دہلی سے پیدل سفر کرتے ہوئے درگاہ اجمیر شریف پہنچے۔ ان عقیدت مندوں نے تقریباً 450 کلومیٹر کا طویل فاصلہ 18 دنوں میں طے کیا۔ڈھول کی تھاپ اور صوفیانہ نعروں کی گونج کے ساتھ جب یہ جلوس درگاہ کے احاطے میں داخل ہوا تو پورا ماحول روحانی کیفیت اور مسرت سے بھر گیا۔ جلوس کا آغاز حضرت خواجہ غریب نواز کے چلہ سے ہوا۔ مہرولی سے لاٹھیاں اٹھائے ملنگوں اور قلندروں نے اس جلوس میں شرکت کی اور عقیدت کے اظہار کے طور پر حیرت انگیز اور بعض اوقات خوفناک مناظر پیش کیے۔کچھ قلندروں نے لوہے کی تیز سلاخیں اپنی گردنوں میں ڈالیں جبکہ بعض نے چھریوں کے ذریعے اپنی آنکھوں کو باہر نکال کر عقیدت کا اظہار کیا۔ چند ملنگوں نے لوہے کی نوکیلی سوئیاں اپنی زبانوں میں ڈال کر لوگوں کو حیران کر دیا اور بعض نے خود کو کوڑوں سے مارا جس سے خون بہتا دکھائی دیا۔ یہ تمام مناظر دیکھنے والوں کے لیے عقیدت اور صبر کی ایک منفرد مثال تھے۔جلوس جیسے جیسے آگے بڑھتا گیا مختلف مقامات پر اس کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ کہیں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں تو کہیں لوگوں نے ملنگوں اور قلندروں کو ہار پہنائے۔ ڈھول اور ناگوں کی تھاپ پر رقص کرتے اور نعرے لگاتے ہوئے یہ فقیر آخرکار درگاہ اجمیر شریف پہنچے جہاں پہلے ہی زائرین کا ایک بڑا مجمع موجود تھا۔۔

 کانگریس پارٹی کی جانب سے  چادر 

روایت کے مطابق کانگریس کی چادر 24 دسمبر کو عقیدت و احترام کے ساتھ درگاہ میں چڑھائی جائے گی۔ کانگریس رہنماؤں اور کارکنوں کا ایک وفد بلند دروازے سے چادر پیش کرے گا اور ملک میں امن امان بھائی چارے اور خوشحالی کے لیے دعا کرے گا۔ کانگریس کی چادر پیشی کے لیے پارٹی سطح پر تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں

پاکستانی زائرین کی آمد مشکوک 

۔اس بار عرس کے موقع پر ایک اہم تبدیلی بھی سامنے آ رہی ہے۔ آپریشن سندور اور پہلگام جیسے واقعات کے بعد ہندوستان پاکستان تعلقات میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث اس مرتبہ پاکستان سے آنے والے زائرین کے عرس میں شریک ہونے کا امکان نہیں ہے۔ عام طور پر ہر سال بڑی تعداد میں پاکستانی زائرین اجمیر شریف حاضری دیتے ہیں لیکن اس بار ان کی عدم موجودگی متوقع ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی انتظامات کو مزید سخت کر دیا ہے۔ عرس کے دوران اضافی پولیس فورس تعینات رہے گی اور ہر سرگرمی پر کڑی نظر رکھی جائے گی تاکہ عرس مکمل طور پر پرامن ماحول میں منعقد ہو سکے۔

اجمیر کے لیے خصوصی ٹرینیں 

خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے عرس میلے کے دوران زائرین اور مسافروں کی متوقع بھاری آمدورفت کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلوے انتظامیہ نے خصوصی ٹرین خدمات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خصوصی ٹرینوں کا مقصد عرس میں شرکت کرنے والے زائرین کو محفوظ، آرام دہ اور سہل سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔ اسی سلسلے میں بریلی دورائی اجمیر بریلی غیر محفوظ خصوصی ٹرین اور اعظم گڑھ اجمیر اعظم گڑھ عرس خصوصی ٹرین چلانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان ٹرینوں سے اتر پردیش، دہلی اور راجستھان سمیت متعدد ریاستوں کے مسافروں کو براہ راست فائدہ حاصل ہوگا۔

بریلی دورائی اجمیر بریلی غیر محفوظ خصوصی ٹرین سروس ٹرین نمبر 04398 کے تحت 22 دسمبر 2025 سے 28 دسمبر 2025 تک مجموعی طور پر 7 دورے کرے گی۔ یہ ٹرین روزانہ 16:50 بجے بریلی سے روانہ ہو کر اگلے دن 05:50 بجے دورائی اجمیر پہنچے گی۔ واپسی کے سفر میں ٹرین نمبر 04397 دورائی اجمیر بریلی عرس اسپیشل 23 دسمبر 2025 سے 29 دسمبر 2025 تک 7 دوروں کے لیے چلائی جائے گی۔ یہ ٹرین روزانہ 12:15 بجے دورائی سے روانہ ہو کر اگلے دن 06:45 بجے بریلی پہنچے گی۔

یہ غیر محفوظ خصوصی ٹرین رام پور، مراد آباد، امروہہ، ہاپوڑ، غازی آباد، دہلی جنکشن، ریواڑی، الور، بندیکوئی، گاندھی نگر جے پور، جے پور، پھولیرا، کشن گڑھ اور اجمیر سمیت کئی اہم اسٹیشنوں پر رکے گی۔ مسافروں کی سہولت کے لیے اس ٹرین میں مجموعی طور پر 14 ڈبے شامل کیے گئے ہیں جن میں 12 جنرل کلاس کوچز اور 2 گارڈ کوچز شامل ہیں۔

اس کے علاوہ اعظم گڑھ اجمیر اعظم گڑھ عرس خصوصی ٹرین سروس بھی شروع کی جا رہی ہے۔ ٹرین نمبر 05105 بروز بدھ 24 دسمبر 2025 کو اعظم گڑھ سے اجمیر تک ایک خصوصی سفر کرے گی۔ یہ ٹرین اعظم گڑھ سے 17:30 بجے روانہ ہو کر اگلے دن 21:05 بجے اجمیر پہنچے گی۔ واپسی میں ٹرین نمبر 05106 اجمیر اعظم گڑھ عرس اسپیشل بروز جمعہ 26 دسمبر 2025 کو ایک سفر کے لیے اجمیر سے 21:00 بجے روانہ ہو کر اگلے دن 23:15 بجے اعظم گڑھ پہنچے گی۔

یہ ٹرین محمد آباد، ماؤ، بھٹنی، دیوریا صدر، گورکھپور، خلیل آباد، بستی، گونڈہ، برہوال، سیتا پور، شاہجہاں پور، بریلی، مراد آباد، غازی آباد، دہلی، دہلی کینٹ، گروگرام، ریواڑی، رنگاس، پھولیرا اور کشن گڑھ جیسے اہم اسٹیشنوں پر قیام کرے گی۔ اس خصوصی ٹرین میں کل 20 کوچز شامل ہوں گے جن میں 12 تھرڈ اے سی اکانومی، 6 سیکنڈ سلیپر، 1 پاور کار اور 1 گارڈ کوچ شامل ہے۔