انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ 6 دسمبر کو

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 03-12-2023
انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ 6 دسمبر کو
انڈیا اتحاد کی چوتھی میٹنگ 6 دسمبر کو

 

نئی دہلی :اپوزیشن اتحاد انڈیا کا چوتھا اجلاس 6 دسمبر کو دہلی میں ہوگا۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے تمام 28 اپوزیشن جماعتوں کو میٹنگ کے لیے بلایا ہے۔پانچ ریاستوں (مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ، میزورم) میں انتخابی نتائج کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی یہ پہلی میٹنگ ہے۔ اس ملاقات میں انتخابی نتائج پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی واپسی یقینی ہوگئی ہے ۔ جبکہ میزورم میں ووٹوں کی گنتی 4 دسمبر کو ہوگی۔
تیسری میٹنگ 31 اگست-1 ستمبر: ممبئی
انڈیا الائنس کی آخری اور تیسری میٹنگ 31 اگست-1 ستمبر کو ممبئی میں ہوئی۔ اجلاس میں اتحاد نے 5 کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ ان میں کمپین کمیٹی، کوآرڈینیشن/سٹریٹیجی کمیٹی، میڈیا، سوشل میڈیا اور ریسرچ کمیٹی شامل ہیں۔ اس میٹنگ میں 28 اپوزیشن جماعتوں نے پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے لیے حکمت عملی تیار کی تھی۔
دوسری میٹنگ 17-18 جولائی: بنگلورو
اپوزیشن اتحاد کا دوسرا اجلاس 17-18 جولائی کو بنگلورو میں منعقد ہوا۔ 2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے 26 اپوزیشن پارٹیاں اکٹھی ہوئی تھیں۔ اس میٹنگ میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کا نام انڈیا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کی مکمل شکل انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس ہے۔
پہلی ملاقات 23 جون: پٹنہ
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کی پہلی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ کی قیادت بہار کے سی ایم نتیش کمار نے کی۔ اجلاس میں 15 اپوزیشن جماعتوں نے شرکت کی۔ یہ میٹنگ اگلے لوک سبھا انتخابات میں مودی حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن کو ساتھ لانے کے لیے تھی۔
ہندوستان اتحاد کی مہم کمیٹی کے 21 ارکان۔
ہندوستان اتحاد کی مہم کمیٹی کے 21 ارکان کے نام یہ ہیں- گرودیپ سنگھ سپل (کانگریس)، سنجے جھا جے ڈی (یو)، انیل دیسائی (ایس ایس)، سنجے یادو (آر جے ڈی)، پی سی چاکو (این سی پی)، چمپائی سورین (جے ایم ایم)، کرنموئے نندا (ایس پی)، سنجے سنگھ (اے اے پی)، ارون کمار (سی پی آئی-ایم)، بنوئے وشوام (سی پی آئی)، ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی (این سی)، شاہد صدیقی (این سی) آر ایل ڈی، این کے پریما چندرن، (آر ایس پی)، جی دیوراجن (اے آئی ایف بی)، روی رائے (سی پی آئی-ایم ایل)، تھروماولن (وی سی کے)، کے ایم قادر موڈین (آئی یو ایم ایل)، جوس کے منی (کے سی-ایم)، تروچی سیوا (ڈی ایم کے) محبوب بیگ (پی ڈی پی) اور ٹی ایم سی (نام کا فیصلہ نہیں کیا گیا)۔
۔14 رکنی رابطہ کمیٹی میں 1 وزیراعلیٰ، 1 نائب وزیراعلیٰ، 2 سابق وزرائے اعلیٰ کو شامل کیا گیا ہے۔
اپوزیشن کی رابطہ کمیٹی میں 1 وزیراعلیٰ، 1 نائب وزیراعلیٰ، 2 سابق وزیراعلیٰ، 5 راجیہ سبھا اور 2 لوک سبھا ارکان پارلیمنٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بائیں بازو کے دو لیڈروں کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
جھارکھنڈ کے سی ایم ہیمنت سورین (جے ایم ایم)، بہار کے ڈپٹی سی ایم تیجسوی یادو (آر جے ڈی) کمیٹی میں شامل ہیں۔ جموں و کشمیر کے دو سابق وزرائے اعلیٰ ہیں – عمر عبداللہ (این سی) اور محبوبہ مفتی (پی ڈی پی)۔
پانچ راجیہ سبھا ممبران پارلیمنٹ – کے سی وینوگوپال (کانگریس)، سنجے راوت (شیو سینا یو بی ٹی)، شرد پوار (این سی پی)، راگھو چڈھا (اے اے پی) اور جاوید علی خان (ایس پی)۔
دو لوک سبھا ممبران - لالن سنگھ (جے ڈی یو)، ابھیشیک بنرجی (ٹی ایم سی)۔ ڈی راجہ (سی پی آئی) اور ایک رکن سی پی آئی (ایم) سے۔ سی پی آئی (ایم) کے رکن کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔