بحر چین میں کشیدگی کاحل گفتگو سے نکلے گا:وزیردفاع

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 16-06-2021
وزیردفاع
وزیردفاع

 

 

 

نئی دہلی.

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ با ضابطہ بات چیت سے بحیرہ جنوبی چین میں مثبت نتائج برآمد ہوں گے کیونکہ وہاں کشیدگی بڑھ گئی ہے ، جس سے خطے اور اس سے آگے کے تمام ممالک پریشان ہیں۔

وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان ان بین الاقوامی آبی گزرگاہوں پر نیوی گیشن ، اوور فلائٹ اور بلاتعطل تجارت کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔ سنگھ حالیہ ہفتوں میں بحیرہ جنوبی چین میں بڑھتی علاقائی کیشدگی کا ذکر کررہے تھے۔ چین تقریبا پورے جنوبی بحیرہ چین کا دعویٰ کرتا ہے ، جبکہ دوسرے ممالک بھی خطے کے کچھ حصوں کا دعوی کرتے ہیں ، جس سے خطے میں علاقائی تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔

چین نے سمندر پر خود مختاری کے وسیع دعووں کے باعث مسابقت کے دعویدار برونائی ، انڈونیشیا ، ملائیشیا ، فلپائن ، تائیوان اور ویتنام کو احتجاج پر مجبور کیا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں ، ملائیشیا نے اپنی فضائی حدود کے نگراں جیٹ طیارے بھیجے تھے۔ فلپائن نے اپنے اقتصادی زون میں چینی بحری جہازوں کی مسلسل موجودگی کی مخالفت کی ہے۔

چین کی دھمکیوں کو دیکھ کر ویتنام نے اپنی سمندری فوج کو بڑھا دیا اور انڈونیشیا نے اپنی بحریہ کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا۔ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے وزرائے دفاع کے آٹھویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ہندوستان ہند بحر الکاہل کے خطے میں ایک آزاد ، کھلا اور جامع نظام کا مطالبہ کرتا ہے ، جو اقوام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔

. اس سال برونائی کی زیرصدارت ایک اجلاس کے لئے وزراء آن لائن جمع ہوئے۔ وزیر نے کہا ، "ہندوستان نے خطے میں امن ، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے وژن اور اقدار پر مبنی ہند بحر الکاہل کے خطے میں اپنے باہمی تعاون کو مضبوط کیا ہے۔" وزیر دفاع نے کہا ، "سمندری سلامتی کا چیلنج ہندوستان کے لئے پریشانی کا ایک سبب ہے۔ انہوں نے کہا ، "ہندوستان ان بین الاقوامی آبی گزرگاہوں میں نیوی گیشن ، اوور فلائٹ اور بلاتعطل تجارت کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔"

ہندوستان کو امید ہے کہ بات چیت کے نتیجے میں ایسے نتائج برآمد ہوں گے جو بین الاقوامی قانون کے مطابق ہوں گے ، بشمول بحریہ کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی ایل او ایس)کے ضابطے۔