ایئر انڈیا اب ٹاٹا گروپ میں شامل

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | 2 Years ago
ایئر انڈیا اب ٹاٹا گروپ میں شامل
ایئر انڈیا اب ٹاٹا گروپ میں شامل

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

سرکاری ہوائی کمپنی 'ایئرانڈیا' اب ٹاٹا گروپ میں شامل ہوگئی ہے۔

 حکومت نے اس میں مکمل 100 فیصد حصہ فروخت کرنے کے لیے ٹینڈر طلب کیا تھا۔ حکومت ایئر انڈیا کی دوسری کمپنی ایئر انڈیا سیٹس (AISATS) میں 50 فیصد حصہ بھی فروخت کرے گی۔

ایئر انڈیا کے لیے جو کمیٹی بنائی گئی ہے اس میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن ، وزیر تجارت پیوش گوئل اور وزیر ہوا بازی جیوتی رادتیہ سندھیا شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایئر انڈیا کی ریزرو قیمت 15،000 سے 20،000 کروڑ روپے مقرر کی گئی تھی۔ ٹاٹا گروپ نے اسپائس جیٹ کے چیئرمین اجے سنگھ سے تقریباً تین ہزار کروڑ روپے کی بولی لگائی تھی۔

اس طرح ایئر انڈیا تقریباً 68 سال بعد ٹاٹا کے پاس واپس لوٹ آیا ہے۔ ایئرانڈیا کے لیے بولی کی آخری تاریخ 15 ستمبر2021 تھی۔ اس وقت سے یہ قیاس کیا جا رہا تھا کہ ٹاٹا گروپ ایئر انڈیا کوخرید سکتا ہے۔ ٹاٹا نے 1932 میں ایئر انڈیا کا آغاز کیا۔

ایئر انڈیا کو ٹاٹا گروپ نے 1932 میں شروع کیا تھا۔ ٹاٹا گروپ کے جے آر ڈی ٹاٹا اس کے بانی تھے۔ وہ خود پائلٹ تھا۔ پھر اسے ٹاٹا ایئر سروس کا نام دیا گیا۔ 1938 تک کمپنی نے اپنی گھریلو پروازیں شروع کر دی تھیں۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد اسے ایک سرکاری کمپنی بنا دیا گیا۔ آزادی کے بعد، حکومت نے اس میں 49 فیصد حصہ خریدا۔ اس معاہدے میں ممبئی کا دفتر بھی شامل ہے۔ اس ڈیل کے تحت ممبئی میں ایئر انڈیا کا ہیڈ آفس اور دہلی میں ایئر لائنز ہاؤس بھی شامل ہیں۔

ممبئی آفس کی مارکیٹ ویلیو 1500 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ اس وقت، ایئر انڈیا ملک میں 4،400 لینڈنگ اور پارکنگ سلاٹس اور بیرون ملک 1،800 کو کنٹرول کرتی ہے۔

کمپنی بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دب گئی ہے۔ حکومت کئی سالوں سے قرضوں میں ڈوبے ایئرانڈیا کو بیچنے کے اپنے منصوبے میں ناکام رہی۔ حکومت نے2018 میں 76 فیصد حصہ فروخت کرنے کے لیے بولیاں طلب کی تھیں۔

تاہم اس وقت حکومت نے انتظامی کنٹرول کو اپنے پاس رکھنے کی بات کی تھی۔ جب کسی نےاس میں دلچسپی نہیں دکھائی تو حکومت نےاسے100 فیصد مینجمنٹ کنٹرول کے ساتھ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔

حال ہی میں ، ہوا بازی کے وزیر جیوتیرادتیہ سندھیا نے کہا تھا کہ 15 ستمبر2021 کے بعد بولی کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

ایئرانڈیا کو فروخت کرنے کا پہلا فیصلہ سال 2000 میں لیا گیا تھا۔ یہ وہ سال تھا جب اٹل بہاری واجپائی کی زیرقیادت نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت نے ممبئی کے سینٹور ہوٹل سمیت کئی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی۔

ارون شوری اس وقت سرمایہ کاری کے وزیر تھے۔ 27 مئی 2000 کو حکومت نے ایئر انڈیا میں 40 فیصد حصہ فروخت کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ حکومت نے ملازمین کو 10 فیصد اور گھریلو مالیاتی اداروں کو 10 فیصد حصہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد ایئر انڈیا میں حکومت کا حصہ کم ہو کر 40 فیصد ہو گیا۔ تاہم،اس کے بعد سے پچھلے 21 سالوں سے ایئر انڈیا کو بیچنے کی کئی کوششیں ہو رہی ہیں۔ لیکن ہر بار کسی نہ کسی وجہ سے معاملہ پھنس گیا۔ اور اب بالآخر ٹاٹا فروخت ہوگئی ہے۔