نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف کے بعد ہندوستان کی طرف سے امریکہ سے ہتھیاروں اور طیاروں کی خریداری روکنے کی خبروں کی وزارت دفاع نے تردید کی ہے۔ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ خبریں جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔
بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد، ہندوستان نے امریکہ سے نئے ہتھیاروں اور طیاروں کی خرید پر پابندی لگا دی ہے۔ تاہم وزارت دفاع نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دفاعی خریداری کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ بات چیت بدستور جاری ہے اور مختلف معاملات میں خریداری موجودہ طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔
دراصل، ٹرمپ انتظامیہ نے حال ہی میں ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے جو 7 اگست سے نافذ ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان کی جانب سے روس سے تیل خریدنے پر 25 فیصد اضافی فیس بھی لگائی گئی ہے، جو 27 اگست سے لاگو ہوگی۔
اس طرح مجموعی طور پر ہندوستان پر 50 فیصد تک ٹیرف عائد کیا گیا ہے، جو امریکہ کی جانب سے کسی بھی ملک پر عائد کیے گئے بلند ترین ٹیرف میں سے ایک ہے۔ ٹیرف نافذ کرنے کے بعد ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں کہا کہ جب تک دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، تب تک کوئی تجارتی بات چیت نہیں ہوگی۔
ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدے پر بات چیت ٹرمپ کے صدر بننے کے ایک ماہ بعد فروری میں شروع ہوئی تھی۔ یعنی ہندوستان ان ابتدائی ممالک میں شامل تھا جنہوں نے امریکہ کے ساتھ جلد از جلد تجارتی معاہدے کو ترجیح دی۔ دونوں ممالک نے تجارتی مذاکرات کے لیے اپنے وفود کا بھی اعلان کر دیا تھا۔ تاہم، پچھلے پانچ مہینوں میں پانچ ملاقاتوں کے باوجود ہندوستان اور امریکہ کسی معاہدے پر نہیں پہنچ سکے۔