طالبان کا کابل پر قبضہ۔ صوفیوں کا اظہار تشویش

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-08-2021
طالبان کی آمد پر تشویش
طالبان کی آمد پر تشویش

 

 

اجمیر : اجمیر شریف درگاہ کے دیوان حضرت سید زین العابدین نے افغانستان کے حالات پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اس کو نہ صرف افغانستان کے امن وامان بلکہ اس خطہ کے لئے بہت بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔

 بات صرف ہندوستان کی نہیں بلکہ پڑوسی ممالک کی ہے،سب ممالک میں ایک بڑا خطرہ ہے۔اس خطرے کا ہمیں کس طرح سامنا کرنا ہے اور کس طرح نپٹنا ہوگا ،اس پرغور کرنا ہوگا۔

 افغانستان میں ابھی جو حالات بگڑے ہیں ان کا ذمہ دار پاکستان اور امریکہ ہے۔ افغانستان میں طالبان کو ہتھیار سپلائی کررہا ہے پاکستان ۔مالی مدد کررہا ہے۔

 امریکہ نے طالبان کو دوحہ میں بٹھا کر مذاکرات کئے ،انہیں حو صلہ دیا۔ اس کے ساتھ فوج کا انخلا کیوں کیا۔ افغانستان کے عروج کی ذمہ داری امریکہ کی ہے ۔

 دوسری جانب آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل نے افغانستان کے حالات پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان بلکہ دنیا پر ایک بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

 کونسل کے چئیر مین حضرت مولانا سید نصیر الدین چشتی جانشین دیوان اجمیر نے کہا کہ طالبان ہتھیار بند ہیں جو صرف ہتھیار کی زبان جانتے ہیں۔صدارتی محل میں ہتھیاروں کے ساتھ براجمان نظر آنے والے طالبان ایک بڑی پریشانی ہیں۔  میں حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ جو ہندوستانی افغانستان میں پھنسے پوئے ہیں انہیں واپس لائے۔

افراتفری کا عالم ہے ۔ اس وقت ہماری حکومت اقوام متحدہ کی مدد سے فوجی مداخلت کرے یا پھر خود فوجی کارروائی کرے کیونکہ افغانستان میں اس طرح طالبان کا قبضہ ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ پورے خطہ میں دہشت گردوں کو شہ ملے گی۔