نئی دہلی: ممبئی 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ تہوّر رانا کو اپنے مقدمے کی پیروی کے لیے ذاتی وکیل مقرر کرنے کی اجازت مل گئی ہے تاکہ وہ اس سلسلے میں اپنے اہل خانہ سے بات کر سکے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے تہوّر رانا کو اپنے خاندان کے ایک فرد سے بات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
تہوّر رانا نے این آئی اے کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں عدالت سے اپنے لیے ذاتی وکیل مقرر کرنے اور اہل خانہ سے بات کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔ این آئی اے کورٹ نے پچھلی سماعت کے دوران تہوّر رانا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا اور فیصلہ سنانے کی تاریخ جمعرات، 7 اگست 2025 مقرر کی تھی۔ فی الحال تہوّر رانا کا دفاع ایک سرکاری قانونی امداد کے وکیل کر رہے ہیں۔
قانونی امداد کے تحت ایڈووکیٹ پیوش سچدیوا کو تہوّر رانا کے لیے مقرر کیا گیا تھا، لیکن تہوّر رانا کا کہنا ہے کہ وہ عدالت میں اپنا مؤقف مؤثر انداز میں پیش کرنے کے لیے ایک ذاتی وکیل رکھنا چاہتا ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے تہوّر رانا کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور تہاڑ جیل انتظامیہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ دونوں فریقین نے بعد میں عدالت میں اپنا جواب جمع کرا دیا۔
تہوّر رانا اس سے پہلے بھی تہاڑ جیل سے باقاعدگی کے ساتھ اپنے اہل خانہ سے فون پر بات کرنے کی اجازت کے لیے عدالت میں درخواست دے چکا ہے۔ تاہم، جیل انتظامیہ نے اسے یہ سہولت فراہم کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس پر سماعت کے بعد این آئی اے کورٹ نے یکم اگست کو فیصلہ سناتے ہوئے تہوّر رانا کو اپنے خاندان سے ایک بار فون پر بات کرنے کی اجازت دی تھی۔