بنگال حکومت کی عرضی، سماعت کرے گا سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 10-07-2024
بنگال حکومت کی عرضی، سماعت کرے گا سپریم کورٹ
بنگال حکومت کی عرضی، سماعت کرے گا سپریم کورٹ

 

نئی دہلی۔ بنگال حکومت نے سی بی آئی کے مبینہ غلط استعمال کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ عدالت نے اس درخواست کی سماعت کا فیصلہ کیا ہے۔ ممتا حکومت کا الزام ہے کہ ریاست کے تحت آنے والے معاملات کو جانچ کے لیے سی بی آئی کو بھیجا جاتا ہے۔ اس کے بعد ان مقدمات کی یک طرفہ تفتیش کی جاتی ہے۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت ان معاملات میں مداخلت کرتی ہے۔

جسٹس بی آر گاوائی اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ نے اس درخواست پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔ بنگال حکومت کا کہنا ہے کہ رضامندی واپس لینے کے باوجود مرکزی حکومت تحقیقات کے لیے سی بی آئی کو ریاست بھیج رہی ہے۔ سی بی آئی نے ریاست میں 15 سے زیادہ کیس درج کیے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے 8 مئی کو ریاست کی طرف سے دائر مقدمہ کی برقراری پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

مغربی بنگال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے دلیل دی تھی کہ ایک بار جب ریاست 16 نومبر 2018 کو اپنی رضامندی واپس لے لیتی تو مرکز تحقیقاتی ایجنسی کو تحقیقات کے لیے ریاست میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے سکتا تھا۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت یا اس کے محکمے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی تحقیقات پر کوئی نگران کنٹرول استعمال نہیں کرتے ہیں۔

جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے کہا کہ ریاست کا مقدمہ قانون کے مطابق اپنی خوبیوں پر آگے بڑھے گا۔ عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر اس معاملے پر سی بی آئی جانچ کرانا درست نہیں ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال کا معاملہ قانون کے مطابق سپریم کورٹ میں چلے گا۔ سپریم کورٹ نے کیس کی برقراری پر مرکزی حکومت کے ابتدائی اعتراضات کو مسترد کر دیا۔ آپ کو بتا دیں کہ آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت مرکز کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت ستمبر میں کرے گی۔