سپریم کورٹ: ماں او بی سی ہو تو کیا بچوں کو ملے گا سرٹیفکیٹ؟

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 02-07-2025
سپریم کورٹ: ماں او بی سی ہو تو کیا بچوں کو ملے گا سرٹیفکیٹ؟
سپریم کورٹ: ماں او بی سی ہو تو کیا بچوں کو ملے گا سرٹیفکیٹ؟

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
سپریم کورٹ کے سامنے ایک نہایت اہم سوال کھڑا ہوا ہے: کیا او بی سی (او بی سی) طبقے سے تعلق رکھنے والی ماں اپنے بچوں کے لیے بھی اس زمرے کا سرٹیفکیٹ حاصل کر سکتی ہے؟ عدالت میں اس معاملے کی سماعت جسٹس کے وی وشواناتھن اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بینچ کر رہی ہے۔ عدالت نے او بی سی سرٹیفکیٹ جاری کرنے سے متعلق موجودہ ہدایات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے کی اگلی سماعت 22 جولائی کو ہوگی۔ اصل سوال یہی ہے کہ اگر ماں او بی سی طبقے سے ہے، تو کیا اس کے بچوں کو بھی او بی سی سرٹیفکیٹ ملے گا؟
معاملہ کیا ہے؟
اس مقدمے میں او بی سی طبقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے دہلی حکومت کے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے موجودہ ضابطوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ خاتون کا مؤقف ہے کہ چونکہ وہ خود او بی سی طبقے سے ہیں، اس لیے ان کے بچے کو بھی او بی سی تسلیم کیا جانا چاہیے اور اسے بھی او بی سی سرٹیفکیٹ ملنا چاہیے۔
موجودہ ضابطے کیا کہتے ہیں؟
موجودہ قوانین کے مطابق، او بی سی سرٹیفکیٹ کے لیے والد یا ان کے کسی خون کے رشتہ دار کا سرٹیفکیٹ درخواست میں منسلک کرنا ضروری ہے۔ لیکن خاتون کا کہنا ہے کہ یہ قانون آئین کے آرٹیکل 14 (برابری کا حق) اور آرٹیکل 21 (ذاتی آزادی) کی خلاف ورزی ہے۔
سماجی انصاف و تفویض اختیار کی وزارت کی جانب سے عدالت میں پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس ڈی سنجے نے عدالت کو 2012 کے ایک فیصلے کی یاد دہانی کرائی جو "رمیش بھائی ڈابھائی نائیکا بنام ریاست گجرات" مقدمے میں دیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ بین ذات شادیوں سے پیدا ہونے والے بچوں کی ذات سے متعلق تھا، خاص طور پر ایس سی / ایس ٹی / قبائلی اور غیر ایس سی / ایس ٹی والدین کے بچوں کے سلسلے میں۔
عدالت نے کیا کہا تھا؟
سپریم کورٹ نے اُس وقت کہا تھا کہ ہر معاملہ اپنے حالات کے مطابق مختلف ہوتا ہے اور اس کا جائزہ اسی بنیاد پر لیا جانا چاہیے، لیکن عمومی اصول یہ ہے کہ بین ذات شادی سے پیدا ہونے والے بچے کی ذات وہی سمجھی جائے گی جو اس کے والد کی ہو۔ خاص طور پر جب شادی کسی اعلیٰ ذات والے مرد سے ہو، تو ایسے میں یہ مانا جاتا ہے کہ بچہ بھی باپ کی ذات کا حامل ہوگا۔
البتہ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ایسے جوڑوں میں طلاق ہو جائے یا وہ علیحدہ ہو جائیں اور بچے کی پرورش ماں کرے، تو وہ ماں کی ذات اپنا سکتا ہے — بشرطیکہ یہ ثابت ہو کہ بچے کی پرورش اکیلی ماں نے کی ہے۔