مفت تقسیم ایک سنگین مسئلہ،معیشت کو نقصان: سپریم کورٹ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
مفت تقسیم ایک سنگین مسئلہ،معیشت کو نقصان: سپریم کورٹ
مفت تقسیم ایک سنگین مسئلہ،معیشت کو نقصان: سپریم کورٹ

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

سپریم کورٹ نے مفت سہولیات فراہم کرنے کے انتخابی وعدوں کے خلاف سیاسی جماعتوں کی طرف سے دائر ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ایک اہم مشاہدہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوں کی طرف سے مفت تحائف کا وعدہ اور تقسیم ایک "سنگین مسئلہ" ہے کیونکہ اس سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

سپریم کورٹ اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر ایک عرضی کی سماعت کررہی تھی، جس میں انتخابات سے قبل ووٹروں کو راغب کرنے کے لیے 'مفت دینے' کا وعدہ کرنے والی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی منشور کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور سیاسی جماعتوں کو اس میں کیے گئے وعدوں کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔ بار اینڈ بینچ کے مطابق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے کہاکہ کوئی نہیں کہتا کہ یہ کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، جنہیں سہولیات مل رہی ہیں وہ اسے حاصل کرنا چاہتے ہیں اور ہم ایک متحد انسان ہیں۔ وہاں فلاحی ریاستیں ہیں، کچھ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں اور اسے ترقیاتی عمل کے لیے استعمال کیا جانا ہے، اس لیے یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، اس لیے کمیٹی کو دونوں فریقوں کو سننا پڑے گا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں غربت ہے اور مرکزی حکومت کا بھوکوں کو کھانا کھلانے کا بھی منصوبہ ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوامی فلاحی اسکیموں اور مفت سہولیات میں توازن رکھنا ہوگا۔ سپریم کورٹ اس معاملے کی اگلی سماعت 17 اگست2022 کو کرے گا۔

 بتا دیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات کے دوران مفت سہولیات فراہم کرنے کے وعدوں کو ریوڑی کلچر کہا تھا۔ وزیراعظم کئی بار کھلے پلیٹ فارم سے اس پر تنقید کر چکے ہیں۔ حال ہی میں ہریانہ کے پانی پت میں ایتھنول پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعظم نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کیا کہ ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ حکومت کے پاس پیسہ ہو تب ہی وہ سرمایہ کاری کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب کچھ مفت دینے کا وعدہ کرنے والے ملک کے بچوں کا مستقبل چھین لیں گے۔