نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے روز ہندوستانی فوج میں جج ایڈوکیٹ جنرل (جے اے جی) کے چھ عہدے مردوں کے لیے مختص کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے، عدالت نے کہا کہ تمام امیدواروں کے لیے مشترکہ میرٹ لسٹ تیار کی جانی چاہیے جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس منموہن کی بنچ نے ارش نور کور کی عرضی پر یہ حکم صادر کیا ہے بنچ نے مردوں کے لیے چھ اور خواتین کے لیے تین اسامیاں مختص کرنے کی تجویز کو من مانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ مردوں کے لیے یہ عہدہ ریزرو نہیں کر سکتا۔ تقرری کی آڑ میں اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی‘‘۔ عدالت نے مزید کہاکہ ’’صنفی غیر جانبداری اور 2023 کے قوانین کا حقیقی مطلب یہ ہے کہ حکومت سب سے زیادہ اہل امیدواروں کا انتخاب کرے گی۔ خواتین کے لیے متعلقہ عہدے پر پابندی لگانا برابری کے حق کی خلاف ورزی ہے۔’’ عدالت عظمیٰ نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ بغیر کسی امتیاز کے تمام امیدواروں بشمول مرد اور خواتین کے لیے مشترکہ میرٹ لسٹ شائع کی جائے۔