سلمان رشدی کی کتاب پر پابندی نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کی

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 26-09-2025
سلمان رشدی کی کتاب پر پابندی نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کی
سلمان رشدی کی کتاب پر پابندی نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست خارج کی

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
سپریم کورٹ نے جمعہ کو سلمان رشدی کے متنازعہ ناول "دی سیٹینک ورسز" پر پابندی لگانے کی درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا۔ یہ درخواست جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس سندیپ مہتا کی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے پیش کی گئی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ سلمان رشدی کی یہ کتاب اسلام اور نبی کریمﷺ کی توہین اور شرک/ایمان میں گستاخی پر مبنی ہے۔
درخواست گزاروں کی جانب سے پیش وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کے گزشتہ سال نومبر کے فیصلے کا حوالہ دیا۔ یہ درخواست وکیل چاند قریشی کے ذریعے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا
عدالت میں دائر درخواست میں الزام لگایا گیا کہ سلمان رشدی کا یہ متنازعہ ناول دہلی ہائی کورٹ کے جاری کردہ حکم کی وجہ سے دستیاب ہے۔ عدالت نے اس درخواست کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں آپ دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کر رہے ہیں۔
پچھلے سال نومبر کے حکم کا حوالہ
درخواست گزار کے وکیل نے پچھلے سال نومبر میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے 1988 میں راجیف گاندھی حکومت کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواست کی سماعت بند کر دی تھی، جس میں "دی سیٹینک ورسز" کے درآمد پر پابندی لگانے کا کہا گیا تھا، اور کہا تھا کہ چونکہ متعلقہ حکام نے نوٹیفکیشن پیش کرنے میں ناکامی دکھائی، اس لیے یہ فرض کیا جائے کہ وہ موجود ہی نہیں ہے۔
سلمان رشدی کا یہ ناول طویل عرصے تک تنازعات کا مرکز رہا۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس ناول میں نبیﷺ کی تنقید کی گئی ہے۔ مسلم کمیونٹی کا کہنا ہے کہ یہ کتاب اسلام اور نبی کریمﷺ کی توہین اور گستاخانہ مواد پر مبنی ہے۔ یہ ناول اتنا متنازع رہا کہ اس کی وجہ سے سلمان رشدی پر جان لیوا حملہ بھی کیا گیا تھا۔