سپریم کورٹ نے لاپتہ بچوں کی تلاش کے لیے پورٹل بنانے کا حکم دیا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 24-09-2025
سپریم کورٹ نے لاپتہ بچوں کی تلاش کے لیے پورٹل بنانے کا حکم دیا
سپریم کورٹ نے لاپتہ بچوں کی تلاش کے لیے پورٹل بنانے کا حکم دیا

 



نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ لاپتہ بچوں کا پتہ لگانے اور ایسے مقدمات کی تحقیقات کے لیے وزارت داخلہ کے تحت ایک خصوصی آن لائن پورٹل تیار کرے۔ جسٹس بی وی ناگراتنا اور جسٹس آر مہادےوان کی بینچ نے اُن پولیس اہلکاروں کے درمیان ہم آہنگی کی کمی پر زور دیا، جنہیں ملک کے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لاپتہ بچوں کا پتہ لگانے کا کام سونپا گیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ پورٹل پر ہر ریاست سے ایک مختص اہلکار مقرر کیا جا سکتا ہے جو معلومات کے اشتراک کے علاوہ گمشدگی کی شکایات کا بھی ذمہ دار ہو۔ عدالت نے گمشدہ بچوں کا پتہ لگانے کے لیے ایک “ہم آہنگ کوشش” اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک مختص آن لائن پورٹل بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے بعد بینچ نے مرکزی حکومت کی جانب سے پیش اضافی سولیسیٹر جنرل ایشوریا بھاٹی سے اس معاملے میں ہدایات حاصل کرنے کو کہا۔

سپریم کورٹ نے پہلے بھی مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لاپتہ بچوں کے مقدمات کے اعداد و شمار فراہم کرنے کی یاد دہانی کرائے۔ غیر سرکاری تنظیم ‘گڑیا سوانسیہ سوسائٹی’ نے عدالت سے رجوع کیا تھا اور بھارت حکومت کے زیر نگرانی “کھویا/پایا پورٹل” پر دستیاب معلومات کے علاوہ اغوا شدہ یا لاپتہ بچوں کے حل طلب مقدمات کو اجاگر کیا تھا۔

یاد دہانی کے لیے، درخواست میں گزشتہ سال اتر پردیش میں درج پانچ مقدمات کا حوالہ دیا گیا، جن میں نابالغ لڑکوں اور لڑکیوں کو اغوا کر کے درمیان والوں کے نیٹ ورک کے ذریعے جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش اور راجستھان جیسے ریاستوں میں منتقل کیا گیا۔