نئی دہلی/ آواز دی وائس
سپریم کورٹ نے سمے رائنا کیس کی سماعت میں اہم حکم جاری کیا ہے۔ عدالت نے سمے رائنا اور دیگر کامیڈینز کو ہدایت دی ہے کہ وہ معذور افراد کے لیے خصوصی شوز کریں۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ رَینا اور دیگر کنٹینٹ کریئیٹرز کی ذمہ داری ہے کہ وہ معذور افراد کو اپنے پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے رضامند کریں۔
جِن لوگوں کو یہ حکم دیا گیا ہے، اُن میں سمے رائنا کے علاوہ وپُل گوئل، بلراج پرمار جیت سنگھ گھئی، سونالی ٹھکّر، آدتیہ دیسائی اور نِشانت جگدیش تنور شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو ان کنٹینٹ کریئیٹروں کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ ہر مہینے کم از کم دو پروگرام منعقد کریں، تاکہ معذور افراد کے علاج کے لیے قائم فنڈ میں تعاون کے لیے رقم جمع کی جا سکے۔
چیف جسٹس سوریا کانت اور جسٹس جوئے مالیہ باگچی کی بینچ نے یہ حکم کیور ایس ایم اے انڈیا فاؤنڈیشن کی درخواست پر دیا۔ اس درخواست میں کہا گیا تھا کہ کچھ آن لائن کنٹینٹ معذور افراد کی زندگی اور ان کی عزتِ نفس کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
فاؤنڈیشن نے سمے رائنا پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ریڑھ کی ہڈی کی پٹھوں کی ایٹروفی کے مہنگے علاج پر غیر حساس تبصرہ کیا اور ایک معذور شخص کا مذاق اُڑایا۔ اسی طرح کے الزامات دیگر کامیڈینز پر بھی لگے ہیں۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پچھلے احکامات کے مطابق سمے رائنا، وپُل گوئل، بلراج سنگھ گھئی، سونالی ٹھکّر اور نِشانت تنور ان سب نے فنڈ جمع کرنے کے لیے پروگرام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے یہ اجازت بھی مانگی تھی کہ وہ معذور افراد کی کامیاب کہانیاں اپنے پلیٹ فارمز پر شیئر کر سکیں۔
عدالت نے واضح کیا کہ معذور افراد کو پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے آمادہ کرنا، رَینا اور دیگر کنٹینٹ کریئیٹرز کی ذمہ داری ہے۔