نئی دہلی: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض کارٹون بنانے کے معاملے میں کارٹونسٹ ہیمنت مالویہ کو سپریم کورٹ سے فی الحال راحت مل گئی ہے۔ عدالت نے اُنہیں دی گئی عبوری گرفتاری سے تحفظ کی مدت آئندہ سماعت تک بڑھا دی ہے۔
تاہم عدالت نے حکم دیا ہے کہ ہیمنت مالویہ آئندہ 10 دنوں کے اندر اپنے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر معافی نامہ شائع کریں۔ مدھیہ پردیش میں درج مقدمے میں ہیمنت مالویہ کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر جسٹس اروِند کمار اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران مالویہ کی وکیل ورندا گروور نے عدالت کو بتایا کہ پہلے دیے گئے حکم کے مطابق معافی نامہ پہلے ہی عدالت میں جمع کرایا جا چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ متنازعہ کارٹون والی پوسٹ، اگرچہ وہ فیس بک سے متعلق تھی، پھر بھی اسے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا جائے گا۔
گروور نے عدالت کو یقین دلایا کہ معافی نامہ فیس بک، انسٹاگرام اور دیگر تمام پلیٹ فارمز پر عام کیا جائے گا۔ دوسری طرف، مدھیہ پردیش حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے دلائل دیے کہ چونکہ اس معاملے کی تفتیش ابھی جاری ہے، اس لیے پوسٹ کو فی الحال ہٹایا نہ جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ معافی نامے کے ساتھ ایک وعدہ بھی شامل ہونا چاہیے کہ کارٹونسٹ آئندہ ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے اور تفتیش میں مکمل تعاون کریں گے۔ عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد یہ ہدایت دی کہ ہیمنت مالویہ 10 دنوں کے اندر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر معافی نامہ جاری کریں، اور واضح کیا کہ اُنہیں دی گئی عبوری گرفتاری سے تحفظ کا حکم اگلے فیصلے تک نافذ العمل رہے گا۔