نئی دہلی / آواز دی وائس
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان اور راجیہ سبھا کے رکن سودھانشو تریویدی نے ہفتہ کو کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے اختتام پر 130 ویں آئینی ترمیمی بل، جو بدعنوان عناصر پر قابو پانے کے لیے تھا، اس کی اپوزیشن نے حمایت نہیں کی۔ گیمینگ ایپ بل بھی جو جوا بازوں کو روکنے کے لیے تھا، اس کی بھی اپوزیشن نے حمایت نہیں کی۔ تریویدی نے کہا كہ بدعنوان عناصر اور جوا بازوں کے ساتھ اپوزیشن ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے ڈی آر کی رپورٹ میں سب سے زیادہ کیسز رویانت ریڈی کے ہیں، دوسرے نمبر پر سٹالن۔ بدعنوان عناصر کو بچانے کی اتنی جلدی کیوں نظر آتی ہے؟ یہ سب کچھ اس سے واضح ہوتا ہے۔
۔130 ویں ترمیمی بل کی تفصیلات
مرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں 130 ویں ترمیمی بل پیش کیا ہے۔ اس کے مطابق، اگر کسی وزیر، وزیر اعلیٰ یا وزیراعظم کو 30 دن تک پولیس حراست میں رکھا گیا تو انہیں 31 دن کے لیے عہدہ چھوڑنا ہوگا۔ اس بل کی اپوزیشن نے مخالفت کی ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھی اپوزیشن پارٹیاں اس بل کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔
سودھانشو تریویدی نے راہول گاندھی پر طنز کیا
تریویدی نے کہا کہ رویانت ریڈی نے کہا تھا کہ بہار کا ڈی این اے کمتر ہوتا ہے، پھر بھی اتنی ہمدردی کیوں دکھائی جاتی ہے؟ اسی طرح سٹالن نے کہا تھا کہ بہار کے لوگ ٹوائلٹ صاف کرنے آتے ہیں۔ دونوں بدعنوانی اور دیگر جرائم میں بھی نمبر ایک اور دو پر ہیں اور بہار کے عوام کی توہین میں بھی۔ تریویدی نے سوال کیا، "راہول گاندھی اور تیجسوی یادو کے منہ سے ایک بھی لفظ کیوں نہیں نکل رہا؟
انہوں نے مزید کہا کہ خانخواہ مسجد میں جانے سے سارے الزامات چھپ نہیں جائیں گے، معلومات کے مطابق وہاں جانے کا پروگرام نہیں تھا، بلکہ ہنومان مندر میں جانے کا پروگرام تھا۔ اب راہول گاندھی بتائیں کہ وہ خود گئے یا تیجسوی یادو کے کہنے پر گئے تھے۔ مُنگیر میں بھی مندر نہیں گئے۔
بی جے پی رہنما کا کانگریس پر حملہ
تریویدی نے کہا کہ انڈی اتحاد اور کانگریس سے واضح طور پر پوچھنا چاہتے ہیں کہ بدعنوانی اور جرائم کے معاملے پر ان کا کیا موقف ہے؟ بہار کے عوام واضح طور پر سمجھ چکے ہیں۔ انڈیا کی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے فیصلہ لیا تھا کہ وزیراعظم پر کوئی کیس نہیں چل سکتا، اب 50 سال بعد وزیراعظم نریندر مودی نے فیصلہ لیا کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں، وزیراعظم پر بھی کیس چل سکتا ہے۔