شملہ/ آواز دی وائس
ہماچل پردیش کے کئی اضلاع میں بادل پھٹنے اور اچانک آئی سیلاب نے شدید تباہی مچائی ہے۔ یہاں 396 سڑکیں بند ہیں، متعدد مکانات کو نقصان پہنچا ہے، گاڑیاں بہہ گئی ہیں اور شملہ کی کئی پنچایتوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
حکام نے جمعرات کو بتایا کہ کسی بھی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
بدھ کی رات سے کنڈا گھاٹ میں 100 ملی میٹر، جتن بیراج میں 87 ملی میٹر، اُونا میں 85.4 ملی میٹر، سُولن میں 81.4 ملی میٹر، اولِندا میں 76 ملی میٹر، شِلارو میں 73 ملی میٹر، شملہ میں 69 ملی میٹر، کُفری میں 66 ملی میٹر، جُبّرہٹّی میں 65.2 ملی میٹر، کَسولی میں 62 ملی میٹر، کوٹھی میں 61.2 ملی میٹر، مورائی دیوی میں 51.8 ملی میٹر اور دھرَم پور میں 50.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
مقامی محکمۂ موسمیات نے 20 اگست تک ریاست کے مختلف مقامات پر بھاری بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے "یلو الرٹ" جاری کیا ہے۔
بدھ کی شام شملہ، کُلّو، کِنور اور لاحول و سپیتی اضلاع میں کئی مقامات پر بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب آنے کے واقعات پیش آئے۔ بدھ کی رات کُلّو ضلع کے نِرمَند سب ڈویژن میں شریکھنڈ پہاڑی پر، بَنجار سب ڈویژن میں تیرتھن گھاٹی کی باثاڑ پہاڑی پر اور شملہ کے رامپور علاقے کے نَنتی میں بادل پھٹنے کا واقعہ ہوا۔
حکام نے بتایا کہ شریکھنڈ پہاڑی پر بادل پھٹنے سے کُرپن گھاٹی میں سیلاب آ گیا اور انتظامیہ نے بَگی پُل بازار کو فوراً خالی کرا لیا۔ تیرتھن دریا کے کنارے بنی کچھ جھونپڑیاں تباہ ہو گئیں اور چند گاڑیاں بہہ گئیں۔
کُلّو کی ڈپٹی کمشنر تورول ایس رویش نے کہا کہ انتظامیہ کی ایک ٹیم کو نقصان کا تخمینہ لگانے کا کام سونپا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کچھ جھونپڑیاں تباہ ہو گئی ہیں اور گاڑیاں بہہ گئی ہیں لیکن ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
حکام کے مطابق، شملہ میں تین گرام پنچایتوں گانوی، کِیاؤ، کُوٹ، کِنفی، کُٹرو، سُرو، رُوپنی، خَنیدھار اور کھیونچا کا سڑک رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ گانوی علاقے میں 26 لوگوں کی جھونپڑیوں، مکانات اور دکانوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک پولیس چوکی اور بجلی کے محکمے کا ایک گودام بھی متاثر ہوا ہے۔
کئی جگہوں پر کاریں ملبے میں دب گئیں۔
بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے شملہ کے جُبّبل سب ڈویژن میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ اور درخت گرنے کی وجہ سے اندرا گاندھی میڈیکل کالج جانے والی سڑک بند ہو گئی۔
شملہ شہر کے کچھ دوسرے حصوں سے بھی درخت گرنے کی خبریں ملی ہیں۔ لاحول اور سپیتی میں، مَیاد گھاٹی کے کرپٹ، چانگُت اور اُدگوس نالہ اچانک آئی سیلاب سے متاثر ہوئے۔
فوج نے بدھ کی شام کِنور ضلع میں رِشی ڈوگری گھاٹی کے بلند مقامات پر اچانک آئی سیلاب کے بعد ایک زخمی سمیت چار افراد کو بچایا۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق، نیشنل ہائی وے 305 (اوٹ-سَینج روٹ) سمیت کُل 396 سڑکیں ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔ ان میں سے 173 سڑکیں منڈی ضلع میں اور 71 کُلّو ضلع میں ہیں۔
مزید کہا گیا کہ ریاست میں 1,593 بجلی ٹرانسفارمر اور 178 پانی کی فراہمی کی اسکیمیں متاثر ہوئی ہیں۔حکام کے مطابق، 20 جون کو ہماچل پردیش میں مانسون کے آغاز سے لے کر 13 اگست تک ریاست کو 2,031 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
بارش سے جڑے واقعات میں 126 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 36 لاپتہ ہیں۔ اب تک ریاست میں 63 اچانک سیلاب کے واقعات، 31 بادل پھٹنے کے واقعات اور 57 بڑے لینڈ سلائیڈنگ ہو چکے ہیں۔